سرینگر/ریاستی اسمبلی کو تحلیل کئے جانے کے ایک روز بعد جموں کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے جمعرات کو کہا کہ اُنہوں نے یہ فیصلہ آئین کے مطابق کیا ہے جوریاستی عوام کے مفاد میں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ممبران قانون سازیہ کی خرید و فروخت ہورہی تھی اور وہ نہیں چاہتے تھے کہ جوڑ توڑ سے سرکار بنے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق گورنر نے کہا''میں نے ریاستی آئین کے مطابق عمل کرکے اسمبلی تحلیل کی جو ریاستی مفاد میں ہے''۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی خواہش ہے کہ ریاست میں انتخابات منعقد ہوں اور ایک منتخب سرکار بنے۔
جب اُن سے پوچھا گیا کہ راج بھون میں پی ڈی پی کا حکومت بنانے سے متعلق دعویٰ لینے کیلئے فیکس مشین کیوں نہیں چل رہی تھی تو،انہوں نے کہا ''کل عید تھی۔(عید میلاد)۔
گورنر ملک نے کہا''پی ڈی پی کی محبوبہ مفتی اور این سی کے عمر عبد اللہ کو معلوم ہونا چاہئے کہ دفتر میں اُس وقت کوئی نہیں تھا''۔
گورنر ملک نے گذشتہ روز پی ڈی پی صدر محبوبہ اور پیپلز کانفرنس کے بلال لون کے حکومت بنانے کے الگ الگ دعوئوں کے فوراً بعد اسمبلی تحلیل کرنے کے احکامات صادر کرلئے۔
محبوبہ کو نیشنل کانفرنس اور کانگریس ،جبکہ بلال لون کو بھاجپا اور اُن کے دعویٰ کے مطابق مزید18ممبران اسمبلی کی حمایت حاصل تھی۔