Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
جمعہ ایڈیشن

عبادت کی زینت تواضع اور اعتدال

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: November 23, 2018 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
11 Min Read
SHARE
اللہ  کاارشاد ہے :   
’’ہم (سب بندے)تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور صرف تجھ ہی سے مدد چاہتے ہیں‘‘(سورۃ الفاتحہ آیت:5)۔ اللہ خالق کائنات نے بے حد و شمار مخلوقات کو پیدا فرمایا ہے، بعض مخلوقات ایسی ہیں جن کا ہم ادراک کرسکتے ہیں اور بعض ایسی کہ جو ہماری قوتِ ادرک و قوتِ باصرہ  سے ماوراء ہیں لیکن ہر مخلوق کو اللہ نے کسی خاص مقصد کے لئے ہی پیدا فرمایا ہے۔ کوئی مخلوق ایسی نہیں جو بے فائدہ بے مقصد اور عبث ہو ۔ سورج چاند، زمین و آسمان، دن ، رات، حجر و شجر، بحر وبر سمیت جملہ مخلوقات پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے جو ذمہ داری عائد کی گئی ہے، اُسے اَحسن طریقہ سے نبھانے کے لئے اللہ تعالیٰ نے انہیں ایک دوسرے کے لئے مسخر فرمایا ہے، تاکہ کائنات کا نظام بہترین ڈھنگ سے چل سکے۔ اللہ تعالیٰ نے ان تمام مخلوقات میں انسان کو اَشرف اور قابل احترام و لائقِ عزت بنایا ہے مگر اس پر ایک اہم ذمہ داری عائد کی ہے کہ وہ ہمہ وقت اللہ کی عبادت کرے ۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : میں نے جنات اور انسانوں کو محض اسی لیے پیدا کیا ہے کہ وہ صرف میری ہی عبادت کریں (سورۃ الذاریات آیت:56)۔ اس عائد شدہ ذمہ داری کو اَحسن طریقہ سے انجام دینے کے لئے ہی انسان کو اس کائنات میں زندگی کا ایک متعین دورانیہ میسر کیا گیا ہے ۔ آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے جن و انس کا مقصد ِزندگی بیان فرماکر اس ذمہ داری کی یاد دہانی کرائی ہے اور اگر انسان اس ذمہ داری کو بالفعل فراموش کر یںتو وہ آخرت کی بے لاگ اور سخت باز پُرس میں ناکام قرار دئے جائیں گے۔ جب تک ایک انسان دنیا میںاسی ایک مقصد حیات کی تکمیل میں مصروف ِعمل ر ہے اور اپنی تمام تر کوششیں اسی ایک مقصد کے حصول میں بروئے کار لائے جس مقصد کے لئے اُسے پیدا کیاگیا ہے ، تو لازم ہے کہ وہ صرف ایک اللہ تعالیٰ کی عبادت کرکے گویاتمام معبود انِ باطلہ کی نفی کرتا ہے ۔ یہی تکمیل ِعبادت ہے۔ یاد رکھئے کہ انسان یعنی مومن کو عبادت گزاری کے دوران دواہم چیزوں کی طرف متوجہ رہنا ہوگا: ایک یہ کہ عبادت خالص اللہ کے لئے ہو ،اس میں تکبر و غرور کی آمیزش نہ ہو اور دوسرے عبادات کے توسط سے اپنی پوری زندگی میں نیک اعمال سے روز وشب مزین کرنا ۔یہ سب اللہ کے فضل و کرم سے ہی ممکن ہے۔ انہی دو چیزوں کی وضاحت سورۃ الفاتحہ کی آیت’’ ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھی سے مدد مانگتے ہیں‘‘ سے ہوتی ہے۔اس بات کا اقراری معاہدہ ہم ہر نماز کی ہر رکعت میں اللہ کے سامنے ایستادہ ہو کر ہمیشہ کرتے ہیں۔ بندہ ہر نماز کی ہر رکعت میں عاجزی و انکساری، تذلل و تواضع کے ساتھ اپنی بندگی کی ترجمانی کرکے اس بات کا اعتراف کرتا ہے : اے اللہ !ہم سب تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور صرف تجھ ہی سے مدد طلب کرتے ہیں۔‘‘ یہاں پر یہ بات قابل غور ہے  کہ بندہ فرد واحد ہوکر سورۃ الفاتحہ کی قرا ٔت میں معبودِ برحق کے سامنے اپنی عبدیت اور محتاجی کا اظہار کرتے وقت الفاظ واحد کے نہیں بلکہ جمع کے استعمال کرتا ہے اور کہتا ہے:’’ ہم سب تیری ہی عبادت کرتے ہیں ‘‘جب کہ فرد واحد ہوکر جمع کے صیغے کو استعمال کرنا عمومی طور دو چیزوں کی وجہ سے ہوتا ہے: ایک یہ کہ جب کہنے والا صاحبِِ منصب و ذی وقار ہو۔ دوسرے یہ جب کہنے والا فخر و غرور میں مبتلا ہوکر دوسروں کو حقیر و کم تر جانتا ہو۔ یہاں سورۃ الفاتحہ کی قرأت میں ان دونوں احتمالات کا موجود ہونا عبادت کے منافی اور ناممکن العمل ہے، کیوں کہ بندۂ خاکی اللہ کے سامنے اپنی کسی حیثیت اور منصب کا اظہار تو خواب وخیال میں بھی کر نہیں سکتا ۔ اللہ تعالیٰ نے سب لوگوں کے متعلق یہ بات واضح کردی کہ تمام انسان فقیر و محتاج ہیں:’’اے لوگو! تم سب اللہ کے محتاج ہو‘‘(سورۃ فاطر آیت:15)۔ لفظ ’’ناس‘‘ کا لفظ یہاںعام ہے جس میں عوام وخواص سب شامل ہیں اور وہ من حیث المخلوق اللہ کی چوکھٹ پر سب کے سب محتاج وفقیر ہیں۔ معلوم ہو اکہ بندہ اللہ رب العٰلمین کے سامنے اپنی کسی حیثیت او رمنصب کا اظہار کر ہی نہیں سکتا ہے ۔نیز فخر و غرور میں مبتلا ہونے والا جو شخص مخاطب کو اپنے سے کم تر اور حقیر سمجھے تو وہ ازراہ ِ تکبر’’ہم‘‘کا صیغہ ٔ جمع استعمال کرتا ہے لیکن سورۃ الفاتحہ کی قرا ٔ ت میں اس چیز کاقرینہ کہیں بھی موجود نہیں اور کوئی بندۂ خاکی اللہ تعالیٰ کے سامنے فخر و غرور کا اظہار کرہی نہیں سکتا ۔پھر یہاں ایک فرد ہوکر بھی بندے کو کیوں جمع کا صیغہ استعمال کرنے کا حکم ہے ، فرمایا گیا ’’ہم تیر ی ہی عبادت کرتے ہیں‘‘ بولو؟ علمائے قرآن کی تحقیق یہ ہے کہ اس میں بندے کے لئے عبادت کا یہ تصور ذہن میں رکھنے کا حکم بالمعنی پوشیدہ ہے کہ کوئی بھی عابد کبھی اس مغالطے میں نہ پڑے کہ کائنات میں صرف میں ہی رب کریم کی عبادت کرتا ہوں ، باقی سب اللہ کے سا منے سر عبودیت خم نہیں کرتے، جب کہ حق یہ ہے کہ پوری کائنات اللہ کے تابع ہے اور عبادت گزار ہے۔ اس سے مومن کی اپنی عبادات اور اپنے نیک اعمال پر فخر و غرور کا نہیں بلکہ تواضع و انکسا ری کا ٹھپہ لگ جاتا ہے۔ یہی اللہ کی مطلوبہ بندگیٔ مومن ہے۔ لہٰذا سورۃ الفاتحہ کی اس آیت کریمہ سے ہمیں یہ پہلا پیغام ملتا ہے کہ جب ہم عبادت کرتے ہیں تو اس کا سارافائدہ ہماری ذات کو ہی ملتا ہے اور اگر ہم خدانخواستہ نافرمانی کریںتو بھی نقصان ہماری ہی ذات تک ہی محدود ہوتاہے کیونکہ اللہ تعالیٰ ہماری عبادات کا محتاج نہیں ۔اللہ رب العٰلمین نے خود اس کی وضاحت فرمائی ہے : ’’اگر تم نے اچھے کام کئے تو خود اپنے ہی فائدہ کے لئے اور اگر تم نے برائیاں کیں تو بھی اپنے ہی لیے‘‘(سورۃ بني اسرائیل  آیت:7) 
 ہم عبادت کرتے ہیں تو ہماری عبادت سے اللہ تعالیٰ کی قدرتِ کاملہ اور کامل بادشاہی میں کوئی اضافہ نہیں ہوتا اور ہم عبادت نہ کریں تو اللہ تعالیٰ کی قدرت اور دائمی شان والی بادشاہی میں کوئی کمی واقع نہیں ہوتی کیونکہ ہمارے علاوہ یہ پوری کائنات اسی کی مطیع و فرمان بردار ہے۔ سورہ فاتحہ میں عابدین کودوسرا لفظ ’’نَسْتَعِیْنُ‘‘ سکھلایا گیا جس کے معانی یہ ہیں کہ ہم جو عبادات اور اعمالِ صالح کرتے ہیں وہ تب ہی ممکن ہے جب ہمارے لئے اللہ تعالیٰ کی نصرت و تائید او رفضل و کرم شامل حال ہو۔ مفسر قرآن محمد بن جرید الطبری ؒ مذکورہ آیت کی تفسیر میں لکھتے ہیں ’’کہ اے اللہ ہم عبادت و اعمال صالح او رتیری اطاعت و فرمان برداری بلکہ ہر کام میں صرف تجھ سے ہی مدد طلب کرتے ہیں‘‘(تفسیر طبری جلد 1 ص، 161)یعنی ہم جو بھی عبادات اور نیک اعمال کرتے ہیں،وہ سب اللہ تعالیٰ کی تائید و نصرت اور فضل و کرم سے ہی ممکن ہوتے ہیں، ان میں بندے کی کوئی ذاتی صلاحیت و ذہانت کا ر فرما ہی نہیں ہوتی بلکہ یہ سب اللہ کی توفیق او رفضل و کرم سے ہی ممکن ہوتاہے۔ اللہ رب العالمین نے اس کی صراحت فرمادی ہے:’’اور اگر اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم تم پر نہ ہوتا تو تم میں سے کوئی بھی کبھی بھی پاک صاف نہ ہوتا‘‘(سورۃ النور:21 ) ۔ بالفاظ دیگر جب تک ہم پر اللہ تعالیٰ کی مہربانی اور مدد شامل حال نہ ہو، ہم میں سے کوئی بھی نیک اور صالح عمل نہیں بن سکتا اور اگر ہم لوگ عبادت گزار اور اعمال صالح انجام دینے والے ہوں تو بھی یہ ہم پر محض اللہ تعالیٰ کا فضل و احسان کا اظہار ہوتا ہے ۔
بس یہ دو چیزیں بندہ ٔ مومن کو بالعموم او رعبادت گزار کو بالخصوص ہمیشہ ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ اس میں عبادت و اعمال کے بعد تکبر و غرور کی ذرہ برابر آمیزش نہ رہے اور اعمال و عبادات کا انجام دینا اللہ کے فضل و احسان سے ہی ممکن العمل ہے ۔دعا ہے اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے فضل وکرم سے نواز کر تکبر و غرور سے محفوط رکھے اور ہمیں اخلاص کی دولت سے نوازے۔ آمین یا رب العالمین  ۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

کولگام میں آدھی رات کو بھیڑ بکریوں کی بڑی چوری، 136 بھیڑیں غائب
تازہ ترین
اردو کسی مذہب کی علامت نہیں بلکہ جموں و کشمیر کے تشخص کی دھڑکتی نبض ہے: وحید پرہ
تازہ ترین
سرینگرمیں متحدہ مجلس علماء کا اہم اجلاس منعقد، فرقہ وارانہ اشتعال انگیزیوں کے تدارک کے لیے پینل قائم
تازہ ترین
وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ کا ڈوڈہ سڑک حادثے پر اظہارِرنج
تازہ ترین

Related

جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 10, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 3, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 26, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل

June 19, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?