سرینگر/مشترکہ مزاحمتی قائدین سید علی گیلانی،میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں سنیچر'' کوفورسز کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے قتل و غارت گری کو کشمیریوں کی منظم نسل کشی کے مترادف'' قرار دیتے ہوئے کہا کہ'' ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت یہاں کے مزاحمتی عوام کو پشت بہ دیوار کرنے کیلئے کشت و خون کا سلسلہ دراز کیا جارہا ہے'' ۔
قائدین نے دو نہتے شہریوں اشفاق احمد گنائی اور مسکان جان نامی لڑکی کو ''سرکاری فورسز کی فائرنگ'' سے جاں بحق کئے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا '' کشمیر میں سرکاری فورسز بے لگام ہوکر نہتے کشمیریوں کو اپنے تشدد کا نشانہ بنا رہی ہیں'' ۔
قائدین نے اشفاق احمد اور مسکان جان کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں کی موت کے ساتھ ہی کشمیر میں امسال فورسز کے ہاتھوں جاں بحق کئے گئے کشمیریوں کی تعداد400 سے تجاوز کر گئی ہے ۔
قائدین نے عالمی برادری، خصوصاً انصاف پسند ممالک سے پر زور اپیل کی کہ وہ کشمیر میں جاری کشت و خون روکنے کیلئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں اور بھارت پر دبائو ڈالیں کہ وہ کشمیری عوام کیخلاف جاری اپنے جارحانہ عزائم پر روک لگا دے۔
قائدین نے عوام سے اپیل کی کہ وہ'' فورسز کے ہاتھوں جاری قتل و غارت گری'' اور ہلاکتوں کیخلاف اتوار 25نومبر کو نماز عصر اورمغرب کے بعد مشعلیں اورموم بتیاں روشن کرکے پر امن اور منظم صدائے احتجاج بلند کریں۔