سپریم کورٹ کو لوگوں کے تحفظات کو یقینی بنانے کیلئے فوج تعینات کرنے پرغورکرنا چاہئے: اکھلیش یادو
ایودھیا //اترپردیش کے اجودھیا میں سیاسی سرگرمیوں میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے۔ اجودھیا میں رام مندرکی تعمیرکے لئے 25 نومبرکومجوزہ دھرم سبھا کو لے کرشیو سینکوں اوروشو ہندو پریشد کے کارکنان بڑی تعداد میں جمع ہوگئے ہیں۔ شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے بھی اجودھیا پہنچ گئے ہیں۔ وہ ابھی لکشمن قلعہ پہنچ چکے ہیں۔اس موقع پرشیوسینا کارکنان اورسنتوں کا زبردست ہجوم دیکھنے کو مل رہا ہے۔ وہیںمسلمانوں میں زبردست تشویش پائی جارہی ہے اورلوگ اپنے مکانات پرتالا لگا شہر سے انخلا کر کے کرمحفوظ مقامات پرچلے گئے ہیں۔ حالانکہ اس پورے معاملے کو دیکھتے ہوئے اترپردیش کے سابق وزیراعلیٰ اورسماجوادی پارٹی کے صدراکھلیش یادو نے کہا کہ سپریم کورٹ کواجودھیا میں موجودہ حالت کو دھیان میں رکھنا چاہئے اورامن بنائے رکھنے اورلوگوں کے تحفظات کو یقینی بنانے کے لئے فوج تعینات کرنے پرغورکرنا چاہئے۔ بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے شیو سینا، وشو ہندوپریشد اوربی جے پی پرحملہ کرتے ہوئے موجودہ صورتحال پرتشویش کا اظہارکیا ہے۔شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے اجودھیا کے لکشمن قلعہ میدان پہنچ گئے ہیں۔اتوارکوہونے والے دھرم سبھا میں شرکت کے لئے شیو سینا سربراہ ادھو ٹھاکرے لکشمن قلعہ پہنچ چکے ہیں۔ یہاں شام 6 بجے وہ اپنے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے کے ساتھ سرجو آرتی میں شریک ہوں گے۔ اجودھیا کے لکشمن قلعہ میدان میں شیوسینکوں اورسنتوں کی زبردست بھیڑجمع ہوگئی ہے۔ شیوسینا سربراہ کے پروگرام کولے کرپولیس نے سیکورٹی کے پختہ انتظامات کا دعویٰ کیا ہے۔ پروگرام کے دوران ڈرون سے پورے علاقے کی نگرانی رکھی جارہی ہے۔اس سے قبل ادھو ٹھاکرے اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہفتہ کی دوپہرفیض آباد ایئرپورٹ پہنچے، جہاں سنجے راوت اورایکناتھ شندے سمیت کئی لیڈروں نے ان کا استقبال کیا۔ ادھوایئرپورٹ سے ہوٹل پنچ وٹی گئے اورپھروہاں سے لکشمن قلعہ میدان کے لئے روانہ ہوگئے۔اجودھیا میں اس وقت خوف ودہشت اورتناو کا ماحول ہے۔ اس وجہ سے شہرکو ایک مجازی قلعے میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ شیو سینا اوروشو ہندوپریشد کے ممبران 2019 کے الیکشن سے قبل مرکزی حکومت پررام مندرپرفیصلہ لینے کے لئے دباوڈالنے کی کوشش میں ہیں۔
ایودھیا میں داخلے کے لئے شناختی کارڈ لازمی
اجودھیا//شیوسینا اور وشوہندو پریشد کے پروگراموں کو دیکھتے ہوئے اجودھیامیں سیکورٹی کی مکمل منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔ سیکورٹی کے پیش نظربنا شناختی کارڈ دکھائے کسی بھی باہری شخص کا اجودھیا میں داخلہ ممنوع قرار دے دیا گیا ہے ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق متنازعہ زمین کے احاطے پر شاندار مندر کی تعمیر کے فیصلے کے لئے وشوہندو پریشد نے 25 نومبر کو دھرم سبھا کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے جس میں ایک لاکھ سے زیادہ کارکنوں کے شرکت کی توقع کی جارہی ہے ۔ وہیں شیوسینا نے 24 نومبر کو اجودھیا میں سادھو سنتوں کے اعزاز سے نوازنے کی تقریب کا انعقاد کیا ہے ۔ اس پروگرام میں شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے شرکت کریں گے ۔ اجودھیا کو چارو طرف سے سیج کردیا گیا ہے ۔دونوں پروگراموں کو مدنظر اجودھیا میں بغیر شناختی کارڈ دکھائے داخلے پر انتظامیہ نے پابندی عائد کر دی ہے ۔متنازعہ زمین کے آس پاس رہنے والے لوگوں کو بھی بغیر شناختی کارڈ دکھائے آنے جانے سے روک دیا گیا ہے ۔ پورے اجودھیا کو چھاونی میں تبدیل کردیا گیا۔چاروں طرف پی اے سی، پیراملٹری فورس کے جوان دکھائی دے رہے ہیں شیوسینا اور وشوہندو پریشد کے دھرم سبھا میں شرکت کرنے والے کارکن یہاں جمعہ سے پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔ ممبئی سے شیوسینا کے کارکنوں کو لیکر دو ٹرینیں یہاں پہنیچی ہیں۔ اجودھیا میں وشوہندو پریشد کی دھرم سبھا اور شیوسینا کے اعزازی تقریب کے مدنظر متنازعہ زمین کی سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے اور سیکورٹی کے پیش نظر 70 ہزار سیکورٹی کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے ۔ ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر سختی سے عمل درآمد کے لئے راجدھانی لکھنؤ میں جمعہ کو ایک اعلی سطحی میٹنگ بلا کر متنازعہ زمین کے احاطے میں سیکورٹی انتظامات اور نظم و نسق کا جائزہ لیا۔ ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ کے ہدایتوں پرعمل کرنے کے لئے سخت سیکورٹی کے انتظامات کے تحت، انسداد دہشت گردی دستہ، اضافی پولیس، پیراملٹری فورس کو تعینات کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ بھیڑ پر نظر رکھنے کے لئے ڈرون کمیرے لگائے گئے ہیں۔ انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ کسی کو بھی متنازعہ زمین کے احاطے میں کسی بھی قسم کے انعقاد کی اجازت نہ ہوگی۔ ضلع انتظامیہ نے پہلے ہی اجودھیا میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے اور کسی بھی قسم کے پروگرام کے لئے اجازت نہیں دی جائے گی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ چاروں طرف داخلے کے لئے لگے بیرئرپر سخت جانچ کے بعد ہی آنے والے افراد کو داخل ہونے دیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ چپے چپے پر پولیس کے نوجوانوں کو تعینات کیا گیا ہے ۔
رام مندر کی تعمیر کے لئے عام رضامندی ہونی چاہئے : اوما بھارتی
نرسنگھ پور//مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلی اوما بھارتی نے کہا ہے کہ اجودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے قومی سطح پر عام رضامندی ہونی چاہئے ، اس کے لئے سبھی سیاسی پارٹیوں کو ماحول بنانا ہوگا۔ محترمہ اوما بھارتی آج یہاں گوٹے گاؤں اسمبلی حلقہ کے کرکبیل میں پارٹی امیدوار کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرنے کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ رام مندر کی تعمیر کے لئے قومی سطح پر عام رضامندی ضروری ہے اور اس کے لئے سبھی سیاسی پارٹیوں کو ماحول بنانا ہوگا۔ انہوںنے کہا ہے کہ رام جنم بھومی پر مندر کی تعمیر ہی ہوسکتی ہے اور یہاں کچھ نہیں بنایا جاسکتا۔ رام مندر کی تعمیر عدالت کے ذریعہ یا بات چیت کے ذریعہ ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ سب سے بہترین راستہ بات چیت ہی ہے ۔ اس لئے میں راہل گاندھی، اکھلیش سنگھ یادو اور ممتا بنرجی سے درخواست کروں گی کہ رام مندر کی تعمیر کے لئے قومی سطح پر عام رضامندی کا ماحول تیار کیا جانا چاہئے تاکہ یہ مندر آنے والی نسل کے لئے امن اور ہم آہنگی کی جگہ بن سکے ۔
بی جے پی اپنی ناکامی چھپانے کیلئے رام مندر کا معاملہ اٹھارہی ہے :مایاوتی
نئی دہلی // مایاوتی نے آج الزام لگایا کہ مرکز اور ریاستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومتیں اپنے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی ہیں اور اس سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لئے رام مندر کا معاملہ اٹھایا جارہا ہے ۔ محترمہ مایاوتی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی کی حکومت مرکز میں پانچ سال مکمل کرنے والی ہے لیکن اس نے پچاس فیصد وعدے بھی پورے نہیں کئے ہیں اس لئے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے بی جے پی اور اس کی حلیف تنظیمیں رام مندر کا معاملہ اٹھارہی ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی نکتہ چینی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور مسٹر مودی سال2014 میں کئے گئے وعدوں کوپورا کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔ مسٹر مودی یہ جانتے ہیں اور انہیں محسوس ہورہا ہے کہ وہ اقتدار میں دوبارہ واپس نہیں آئیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں محترمہ مایاوتی نے کہا کہ شیو سینا اور وی ایچ پی کے ذریعہ اجودھیا میں منعقدہ تقریب ایک سازش کا حصہ ہے ۔ ناکامیوں سے لوگوں کی توجہ بھٹکانے کے لئے رام مندر کا معاملہ اٹھایا جارہا ہے ۔ اگر ان کی خواہش ہوتی تو وہ پانچ سال کا انتظار نہیں کرتے ۔ بی ایس پی سربراہ نے الزام لگایا کہ بھیم آرمی اور ایسی کچھ دیگر تنظیمیں دلتوں کے مفادات کی آڑ میں اپوزیشن جماعتوں کے لئے کام کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘پتہ چلا ہے کہ بھیم آرمی اور بہوجن یوتھ مشن 2019 نیکسٹ پی ایم بہن جی’ جیسی تنظیمیں پردے کے پیچھے ہماری مخالف جماعتوں کے لئے کام کررہے ہیں۔ یہ بی ایس پی مخالف تنظیمیں بھولے بھالے لوگوں سے کہہ رہے ہیں کہ وہ بہن جی کو پی ایم بنائیں گے ۔’’ محترمہ مایاوتی نے کہا کہ ایسی تنظیم بی ایس پی کا نام لے کر دلت سماج کو گمراہ کررہی ہیں اور اپنا دھندا چلارہی ہیں۔
ایودھیا میں مندر کی تعمیرآپسی سمجھوتے سے ہونا چاہئے : ویدانتی
اجودھیا//شری رام جنم بھومی نیاس کے سینئر رکن، بی جے پی کے سابق رکن پارلیمان اور ہندو دھام کے مہنت ڈاکٹر رام ولاس داس ویدانتی نے کہا کہ اجودھیا میں واقع متنازعہ زمین پر مندر کی تعمیر آپسی سمجھوتے سے ہونا چاہئے ۔ مسٹر ویدانیی نے سنیچر کو یہاں ہندو دھام پریواین آئی سے بات چیت میں کہا کہ مندر۔ مسجد قضیے کا حل آپسی سمجھوتے سے ہونا چاہئے جس سے ملک میں امن و چین قائم رہے ۔ انہوں نے کہا کہ دھرم سبھا کا انعقاد اجودھیا کے علاوہ بنگلورو، ناگپور اور ٹاٹانگر جمشید پور میں کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ میں بذات خود اس پروگرا میں شرکت کرنے کے لئے ٹاٹانگر جارہاہوں۔ آپسی بات چیت سے ملک میں آپسی بھائی چارے کا ماحول قائم رہے گا۔ لہذا اجودھیامیں رام مندر کی تعمیر آپسی سمجھوتے سے ہونا چاہئے ۔ نیاس کے سینئر رکن نے کہا کہ ملک کے چار مقامات پر ہور ہے دھرم سبھا کو بی جے پی کے سربراہ امت شاہ اور ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کی حمایت حاصل ہے اس لئے ان پروگراموں کا انعقاد کیاجا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دھرم سبھا مندر بنانے کے لئے ہے اس کا مقصد بھیڑ اکٹھا کرنا نہیں ہے بلکہ قانون بنانے کے لئے دباو بنانا ہے ۔ اس پروگرام میں رکن پارلیمنٹ، ممبر اسمبلی اور وزراء وشوہندو پریشد کے کہنے پر پورا تعاون کر رہے ہیں۔ سرمائی اجلاس میں مرکزی حکومت قانون یا آرڈیننس لاکر مندر تعمیر کا راستہ صاف کر سکتی ہے ۔لیکن میرا ماننا ہے کہ آپسی سمجھوتے اور گفت وشنید سے اگر مندر کی تعمیر ہو تو ملک میں امن و چین برقرا رہے گا۔