سرینگر //سابق وزیراعلیٰ اورپی ڈی پی صدرمحبوبہ مفتی نے جموں وکشمیربینک کوپبلک سیکٹرادارہ بنائے جانے کے فیصلے کوریاست کی خصوصی پوزیشن پرحملے کے مترادف اقدام سے تعبیرکرتے ہوئے مرکزی سرکارکوخبردارکیاہے کہ ایسے اقدامات کے نتیجے میں کشمیری عوام میں پائی جانے والی بیگانگی مزیدبڑھ جائیگی۔محبوبہ مفتی نے مرکزی وزیرخزانہ ارون جیٹلی کیساتھ فون پربات کرکے ثانی الذکرکواس اقدام کے منفی اثرات ومضمرات کے بارے میں خبردارکیا۔محبوبہ مفتی نے سماجی رابطہ گاہ ٹویٹرپر کہاکہ انہوں (محبوبہ مفتی)نے جے کے بینک کوپی ایس یودرجے میں شامل کئے جانے کامعاملہ مرکزی وزیرخزانہ کی نوٹس میں لایا۔سابق وزیراعلیٰ نے مرکزی وزیرخزانہ کیساتھ فون پرکئے رابطے کے بارے میں لکھاکہ جموں اینڈ کشمیر بینک کو پی ایس یو کی طرح استعمال کئے جانے سے متعلق اٹھائے گئے’ غلط قدم‘ کے بارے میں اُنکی ارون جیٹلی سے بات ہوئی ہے۔سابق وزیراعلیٰ کے بقول انہوں نے مرکزی وزیرخزانہ کوبتایاکہ جے کے بینک کے بارے میں لئے گئے فیصلے نے ریاست کی پریشانیاں بڑھادی ہیں کیونکہ ایسے اقدامات ریاست کوحاصل خصوصی آئینی پوزیشن پرحملہ ہے ۔محبوبہ مفتی کے بقول انہوں نے مرکزی وزیرخزانہ کوبتایاکہ ایسے اقدامات سے کشمیری عوام میں پائی جانے والی بیگانگی مزیدبڑھ جائیگی۔ انھوں نے مزید کہا کہ مرکزی وزیرخزانہ ارون جیٹلی نے بھروسہ دلایا ہے کہ مرکزی حکومت اس معاملے پر دوبارہ غور کرے گی۔