سرینگر// گورنر انتظامیہ کی طرف سے ریاست کے سب سے بڑی مالی ادارے جموں کشمیربنک کو پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ کے تحت قرار دینے کے فیصلے کے خلاف بنک ملازمین نے جمعرات کو احتجاج کرتے ہوئے اس فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔جموں کشمیر بنک کو’’ پی سی یو‘‘ کے سرکاری فیصلے پر تجارتی حلقوں سے لیکر عوامی اور سیاسی حلقوں میں اضطراب پیدا ہونے کے بیچ جمعرات کو جموں کشمیر بنک کے ہیڈ کواٹر واقع ڈلگیٹ کے سامنے احتجاج کیاگیا۔جموں کشمیر بنک آفیسرس فیڈریشن کے بینر تلے احتجاجی مظاہرے کے دوران حکومتی فیصلے کی شدید مخالفت کی گئی۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پر بنک کو زمرے میں لانے کے فیصلے کو واپس لینے کے حق میں نعرے درج تھے۔ آل انڈیا جے اینڈ کے بینک آفیسرس فیڈریشن کے صدر تصدق مدنی نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ جب تک ریاستی انتظامیہ بینک سے متعلق لئے گئے ناقابل قبول فیصلے کو واپس نہیں لے گی ،تب تک بینک ملازمین اپنا احتجا ج جاری رکھیں گے۔ تصدق مدنی نے کہاکہ سڑکوں پر آنا ہمیں زیب نہیں دیتا کیونکہ اس وجہ سے ٹریفک کی آمدورفت متاثر ہوگی اور ہم نہیں چاہتے کہ ہماری وجہ سے عام لوگوں کو کوئی مشکل درپیش آئے۔لیکن ہم اپنے اس موقف کا واشگاف الفاظ میں اعلان کرتے ہیں کہ ریاستی انتظامیہ کی جانب سے جموں وکشمیر بینک کو پی ایس یو کے تحت لانا ہمیں کسی بھی طور قابل قبول نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ جموں وکشمیر بینک ریاست کا ایسا واحد ادارہ ہے ، جو خودکفیل بھی ہے اور منافع بخش بھی۔ تصدق مدنی کا کہناتھا کہ جموں وکشمیر اور دوسری ریاستوں میں قائم جموں وکشمیر بینک کی چھوٹی بڑی شاخوں اور دفاتر میں لگ بھگ 14ہزار ملازمین اورافسر تعینات ہیں اور کل ملاکر 70ہزاروں لوگوں یعنی ملازمین وافسروں کے اہل خانہ کا مستقبل اس بینک سے جڑا ہواہے۔ انہوںنے کہاکہ ریاست میں کئی ایسے ادارے ہیں جو اب تک منافع بخش نہیں بنے ہیں اور جن کی مالی حالت خراب ہے۔ تصدق مدنی نے کہاکہ اگر ایسے اداروں کو جموںوکشمیر بینک کے تحت دیاجائے تو ہم اعلان کرتے ہیں کہ ایسے تمام ادارے بھی بینک کی طرح ہی خود کفیل اور منافع بخش بنیں گے۔ تصدق مدنی نے تاہم واضح کیاکہ احتجاج کی وجہ سے بینک کی شاخوںاور اے ٹی ایم کے کام کاج پر کوئی اثر نہیں پڑے گاکیونکہ’’ ہم نہیں چاہتے کہ بینک کے صارفین اورگاہکوں نیز عام لوگوں کو کسی بھی طرح کی مشکلات کاسامنا کرنا پڑے‘‘۔ انہوںنے کہاکہ اگرگورنر انتظامیہ نے اپنا فیصلہ واپس نہیں لیا تو بینک کے افسراور ملازمین اپنے پرامن احتجاج کو جاری رکھنے پرمجبور ہوجائیں گے۔تصدق مدنی نے کہاکہ فیڈریشن اپنا آئندہ لائحہ عمل ریاستی سرکار کی جانب سے اٹھائے جانے والے اگلے اقدام کی روشنی میں مرتب کرے گا۔