سرینگر/سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل علیحدگی پسندوں کے وفاق مشترکہ مزاحمتی قیادت نے سنیچر کو اعلان کیا کہ کشمیر کی ''سنگین ''انسانی صورتحال کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے اور عالمی برادری اور مہذب اقوام کی توجہ کشمیر کی روز افزوں ''بگڑتی صورتحال'' کی جانب مبذول کرانے کیلئے3 سے 9 دسمبر2018 تک'' حقوق انسانی کا ہفتہ ''منایا جائے گا۔
قائدین نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس پورے ہفتے کے دوران روزانہ نماز مغرب کے بعد اپنے اپنے محلوں، قصبوں اور دیہاتوں میں مساجد کے سامنے اور سڑکوں پر موم بتیاں جلاکر اور مشعل روشن کرکے بازئوں پر کالے بلے باندھ کراور سیاہ جھنڈے اٹھا کر کشمیر کی سنگین انسانی حقوق کی پامالیوں کی جانب اقوام عالم کی توجہ مبذول کرائیں۔
قائدین نے کشمیر کی سول سوسائٹی ، بار ایسو سی ایشن، چیمبر آف کامرس، ٹریڈرس فیڈریشن، ملازم تنظیموں ، سیاسی، سماجی اور مذہبی جماعتوں ، کاروباری انجمنوں، ٹرانسپورٹرس اور دیگر جملہ طبقوں سے اپیل کی کہ وہ اس پورے ہفتے کے دوران اپنی اپنی سطح پر ایک ایک دن صدائے احتجاج بلند کرکے دنیا کو کشمیری عوام کی مظلومی اور محکومی کا احساس دلائیں اور یہاں کے عوام پر ہو رہے ''مظالم اور زیادیتوں'' کیخلاف اپنی زبانیں کھولیں اور عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کی بھر پور کوشش کریں۔
قائدین نے ائمہ مساجد، علمائے کرام، ائمہ جمعہ و الجماعت اور مذہبی عمائدین سے اپیل کی کہ چونکہ ظلم کیخلاف خاموشی اور ظالم کے مظالم پر چُپ رہنا گناہ ہے لہٰذا وہ روزانہ کی نمازوں اور جمعہ اجتماعات کے دوران اپنے اپنے خطابات میں کشمیر کی سنگین صورتحال اجاگر کرکے اپنا ملی اور منصبی فریضہ انجام دیں اور اس قوم پر ڈھائے جارہے مظالم کو عالمی ایوانوں تک پہنچانے اور حقوق انسانی کی بین الاقوامی تنظیموں کی توجہ اس جانب مبذول کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
قائدین نے دنیا کے امن پسند اقوام ، حقوق انسانی کے موقر اداروںاقوام متحدہ کے حقوق انسانی کمیشن اور حقوق البشر کی جملہ تنظیموں سے کشمیر میں ہو رہی انسانی حقوق کی'' سنگین پامالیوں'' کی طرف اپنی توجہ مبذول کرنے کی اپیل کی اور کہا '' جس طرح طاقت کے بل پر یہاں کے مظلوم عوام کے جملہ حقوق چھین کر ان سے جینے کا حق بھی چھینا جارہا ہے اس کا سنجیدہ نوٹس لیکر بھارت پر دبائو ڈالیںکہ وہ کشمیری عوام کیخلاف جاری جارحانہ اور عوام کُش پالیسیوں پر روک لگا دے''۔