سازش کے تحت قتل کرایا گیا : اہل خانہ /مقتول انسپکٹر کے آبائی گاوں کے لوگوں میں آدتیہ ناتھ کیخلاف ناراضگی
بلند شہر//بلند شہر کی سیانا کوتوالی میں تعینات انسپکٹر سبودھ کمار کے قتل معاملے میں چار ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ چار افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں سیانا کوتوالی کے سب انسپکٹر سبھاش سنگھ نے رپورٹ درج کرائی ہے جس میں بجرنگ دل کے ضلع کنوینر یوگیش راج، بی جے پی یوا سیانا کے شہر صدر شکھر اگروال، وی ایچ پی کارکن اوپیندر راگھو کو بھی نامزد کیا گیا اس معاملے میں پولیس نے دو الگ۔ الگ ایف آر بھی درج کی ہیں۔ ان میں سے ایک انسپکٹر سبودھ کمار کے قتل کے معاملے میں درج کی گئی ہے جس میں 28 افراد کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ 60 نامعلوم افراد شامل ہیں۔ سبودھ کمار کے قتل کے معاملے میں بجرنگ دل کے رہنما یوگیش راج کو اہم ملزم بنایا گیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اسی نے سب سے پہلے گئوکشی کی شکایت کی تھی۔وہیں، دوسری ایف آئی آر مبینہ گئوکشی کے معاملہ میں درج کی گئی ہے جس میں 7 لوگوں کے نام ہیں۔ اس معاملہ کی جانچ ایس آئی ٹی اور اے ڈی جی انٹلیجنس کر رہے ہیں۔ ملزمین کو پکڑنے کے لئے پولیس کی چھ ٹیموں نے اب تک 22 ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی ہے۔بتا دیں کہ بلند شہر کے سیانا میں مبینہ طور پر گئوکشی کے شک میں پیر کے روز کافی ہنگامہ ہوا تھا۔ اس دوران پولیس پر پتھراو اور گولی باری کی گئی تھی۔ بھیڑ کے تشدد میں انسپکٹر سبودھ کمار کی موت ہو گئی تھی۔ادھر بہن نے یوگی کے خلاف ناراضگی ظاہرکرتے ہوئے کہا "وزیراعلیٰ گئورکشا کی بات کرتے ہیںانسپکٹرسبودھ کمارسنگھ کے آبائی گاوں کے لوگوں میں اسے لے کرکافی ناراضگی ہے۔ سبودھ کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ ایک سازش کے تحت سبودھ کمارسنگھ کا قتل کرایا گیا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ سبودھ کمارکو شہید کا درجہ دیا جائے۔ اہل خانہ نے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف ناراضگی ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک کوئی ملنے نہیں آیا۔متوفی سبودھ کمارسنگھ کی بہن سنیتا سنگھ نے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پرناراضگی ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک کوئی ملنے نہیں آیا۔ سنیتا سنگھ نے کہا "وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ ہمیشہ گئوگئوگئوچلاتے رہتے ہیں۔ خود آکرگئورکشا کیوں نہیں کرتے ہیں، شرم کی بات ہے، افسوس ہے مجھے اس بات کا۔ گئوہماری ماتا ہے، لیکن گائے ایک جانورہے، اسی کے لئے میرے بھائی نے جان دے دی۔ ہمیں پیسہ نہیں چاہئے، ہمارا بھائی ایک جانبازافسرتھا"۔متوفی "سبودھ کمارسنگھ کی بہن سنیتا سنگھ کہتی ہیں کہ سبودھ کماراخلاق قتل عام معاملے کی جانچ کررہے تھے۔ اسی وجہ سے ان کا قتل ہوا، یہ پولیس کی سازش ہے"۔ انہوں نے بھائی کوشہید کا درجہ دیئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آبائی گاوں میں ان کا میموریل بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا کوئی نمائندہ ابھی تک گھرنہیں پہنچا ہے۔ متوفی انسپکٹرکی بہن نے بتایا کہ شہید کے والد رام پرتاپ سنگھ کی بھی جھانسی میں گولی لگنے سے موت ہوئی تھی، وہ بھی شہید ہوئے تھے۔چچا رام اوتارسنگھ نے کہا کہ ان کے بھتیجے کا قتل ایک سازش ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ سبودھ کماراخلاق قتل معاملے کے جانچ افسرتھے۔ ہوسکتا ہے کہ سازش کے تحت قتل کیا گیا ہے۔ دوسری جانب اپنے والد کی موت سے غم میں ڈوبے ابھشیک نے کہا "میرے والد چاہتے تھے کہ میں ایک اچھا شہری بنوں، جومذہب کے نام پرسماج میں تشدد نہ پھیلائے۔ آج میرے والد کی موت ہندو-مسلم تنازعہ میں ہوگئی"۔واضح رہے کہ پولیس انسپکٹرسبودھ کمارسنگھ کی آخری رسوم ان کے آبائی گاوں ایٹہ ضلع کے جیتھرا گاوں کے ترگما میں پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ کی جائے گی۔ انہیں پورے سرکاری اعزازکے ساتھ سلامی دی جائے گی۔اس سے پہلے شہید سبودھ کمارکی لاش کو ایٹہ پولیس لائن میں لایا جائے گا، جہاں جسد خاکی کوپورے سرکاری اعزازکے ساتھ سلامی دی جائے گی۔ ایٹہ پولیس لائن میں آگرہ زون کے اے ڈی جی اجے آنند، علی گڑھ منڈل کے ڈی آئی جی ڈاکٹرپرتندرسنگھ، ایٹہ کے ایس ایس پی آشیش تیواری سمیت بڑی تعداد میں پولیس افسراورپولیس اہلکارموقع پرپہنچ چکے ہیں۔