سرینگر//پنچایتی انتخابات کے7ویں مرحلے میں وادی کے12بلاکوں میںمنگل کو مجموعی طور پر272سرپنچوں اور2180پنچوں کی نشستوں پر انتخاب ہوا،جس کے دوران ووٹنگ کی مجموعی شرح30.3جبکہ ریاست میں ووٹنگ کی شرح75.3 فیصدرہی۔اس مرحلے میں85سرپنچ اور458پنچ میدان میں تنہا تھے،جبکہ71سر پنچ نشستوں پر179اور117پنچ نشستوں پر248امیدوار ں کے درمیان ٹکر تھی۔ 7ویں مرحلے میں116سرپنچ حلقوں اور1722پنچ نشستیں خالی رہیں۔
اننت ناگ
اننت ناگ میں منگل کو3بلاکوںبرنگ ، لارنو اور ساگم میں انتخاب ہونا تھا۔ ضلع کے68سرپنچ حلقوں اور536 پنچ وارڈوں میں 37 سرپنچ اور122پنچ بلا مقابلہ کامیاب ہوئے۔مجموعی طور پر18سرپنچ نشستوں اور410پنچ وارڈوں میں کسی بھی امیدوار کے سامنے نہ آنے سے کوئی بھی انتخاب نہیں ہوا،جبکہ13سرپنچ نشستوں پر30امیدوار اور4پنچ وارڈوں میں8امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا۔
جنوبی کشمیر
جنوبی کشمیر کے3اضلاع کے شوپیاں،کولگام اور پلوامہ میں4بلاکوں شادی مرگ ، کاپرن،حرمین اور پمبئی میں انتخاب ہونا تھا،تاہم چند پنچ اور سر پنچ میدان میں تنہا تھے اور انہیں بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا،مگر باقی نشستوں پر کوئی بھی انتخاب نہیں ہوا۔ پلوامہ میں16سرپنچ نشستوں اور144پنچ وارڈوں میں انتخاب ہونا تھا،جس کے دوران ایک سرپنچ اور5پنچ میدان میں تنہا تھے،اور انہیں بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔مجموعی طور پر15سرپنچ نشستوں اور139پنچ وارڈوں میں انتخاب نہیں ہوا اور یہ نشستیں خالی رہیں ۔ضلع کولگام میں12سرپنچ نشستوں اور84پنچ وارڈوں میں انتخاب ہونا تھا،جس کے دوران ایک سرپنچ اور5پنچوں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا ۔مجموعی طور پر18سرپنچ نشستوں اور410پنچ وارڈوں میں انتخاب نہیں ہوا۔ضلع شوپیاں میں5ویں بار مسلسل کوئی بھی انتخاب نہیں ہوا۔17سرپنچ اور133پنچ نشستوں پر انتخاب کے دوران3سرپنچوں اور12پنچوں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا،تاہم14 سرپنچ نشستوں اور121پنچ وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار کھڑا نہیں ہوا تھا۔
بارہمولہ
بارہمولہ کے رفیع آباد اور پٹن میں54سرپنچ نشستوں اور424پنچ وارڈوں میں انتخاب ہوا،تاہم33سرپنچ نشستوں اور377پنچ وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار سامنے نہیں آیا تھا،جس کے نتیجے میں یہ نشستیں خالی رہیں۔منگل کو6 سرپنچ نشستوں پر16امیدوار جبکہ3پنچ وارڈوں میں6امیدوار میدان میں تھے ۔
بڈگام
وسطی کشمیر کے بڈگام کے سوکھ ناگ اور پارنیو بلاکوں میں30سر پنچ نشستوں اور250پنچ وارڈوں میں انتخاب ہونا تھا،جس کے دوران11سرپنچوں اور70پنچوں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔مجموعی طور پر منگل کو ووٹنگ کی شرح13.1رہی۔11 سرپنچ نشستوں پر24امیدوار جبکہ8پنچ وارڈوں میں17امیدواروں کے درمیان ٹکر ہوئی۔8سرپنچ نشستیں اور172پنچ وارڈوں میں کسی بھی امیدوار کے کاغذات نامزدگی داخل نہ کرنے کے نتیجے میں کوئی بھی انتخاب نہیں ہوا۔
بانڈی پورہ
بانڈی پورہ کے واحد بلاک نائید کھئے میں12 سرپنچ نشستوں اور88پنچ وارڈوں میں انتخاب ہونا تھا،جس کے دوران ایک سرپنچ اور4پنچوں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔مجموعی طور پر ووٹنگ کی شرح25.2رہیں۔بانڈی پورہ کے نائد کھے بلاک میں مجموعی طور پر730ووٹ ڈالے گئے۔7ویں مرحلے میں2سرپنچ نشستوں پر5امیدوار جبکہ ایک پنچ نشست پر2امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا۔مجموعی طور پر9سرپنچ نشستوں اور83وارڈوں میں انتخاب نہیں ہوا،اور یہ نشستیں خالی رہیں گی۔
گاندربل
ضلع گاندربل میںواحد بلاک صفاپورہ میں7ویں مرحلے میں منعقدہ انتخابات کے دوران ووٹنگ کی شرح30.9فیصد رہی۔ منگل کو مجموعی طور پر273 ووٹ ڈالے گئے۔انتخاب کے دوران6 سرپنچ اور44پنچ وارڈوں میں سے3سرپنچوں اور15پنچوں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیاگیا ۔مجموعی طور پر2سرپنچ نشستوں اور29وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار سامنے نہیں آیا تھا،جس کی وجہ سے ان میں انتخاب نہیں ہوا۔منگل کوایک سرپنچ نشست پر2امیدواروں کے درمیان الیکشن ہوا۔
کپوارہ
کپوارہ کے 3بلاکوںترہگام ،قادرآباد اور قاضی آباد میں57سرپنچ نشستوں اور477پنچ وارڈوں میں انتخاب ہوا،جس کے دوران6 سرپنچ نشستوں اور195 پنچ وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار کھڑا نہیں ہوا تھا،جس کے نتیجے میں ان نشستوں پر انتخاب نہیں ہوا۔13سرپنچوں اور181پنچوں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔ انتخاب کے دوران38سرپنچ نشستوں پر102اور101پنچ وارڈوں پر215امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا۔