سرینگر/حریت کانفرنس (ع) کے چیرمین میرواعظ عمر فاروق نے کشمیر میں فورسز کی جانب سے نہتے عوام کیخلاف استعمال کئے جارہے مہلک اور غیر انسانی ہتھیار پیلٹ گن پر فوری طور پابندی عائد کئے جانے کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ دنیا کے کسی بھی خطے میں برسر جدوجہد کسی بھی قوم کیخلاف اس طرح کی سفاکیت کا مظاہرہ نہیں کیا جارہا اور جس بے دردی کے ساتھ یہاں کے عوام کو مہلک ہتھیاروں اور کالے قوانین کے بل پر دبانے کا عمل جاری ہے عالمی برادری اور حقوق بشر کے عالمی اداروں کو چاہئے کہ وہ اس کا سنجیدہ نوٹس لیں۔
ایک بیان میں میرواعظ نے کشمیر میں نہتے عوام کو فورسز کی جانب سے پیلٹ کا نشانہ بنا کر ان کی زندگیوں کو ہمیشہ کیلئے اجیرن بنانے کے عمل کو ''سرکاری دہشت گردی'' کا بدترین نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح حکمرانوں نے یہاں کے عوام کی جائز آواز کو دبانے کیلئے پیلٹ جیسے غیر انسانی ہتھیار کو ان کے لئے مخصوص کررکھا ہے وہ اس بات کی علامت ہے کہ حکمران طبقہ یہاں کے عوام کی مبنی برحق جدوجہد کو دبانے کیلئے کسی بھی غیر انسانی اور غیر اخلاقی حربے استعمال کرنے سے گریز نہیں کررہا ہے۔
میرواعظ نے کہا کہ کشمیر میں فورسز جس بے دردی کے ساتھ نہتے لوگوںکو بربریت کا نشانہ بنا رہی ہیں وہ بجائے خود کشمیر میں فورسز کی جانب سے ہو رہی حقوق انسانی کی پامالیوں کی ایک واضح مثال ہے اور اس سے قبل بھی فورسز کے ہاتھوں درجنوں کشمیری نوجوان جن میں بڑی تعداد کمسن بچوں اور خواتین شامل ہیں، کو پیلٹ کے قہر سے شدید طور پر زخمی کیا گیا اور بہت سے لوگ ایسے ہیں جن کی آنکھوں کی بینائی ہمیشہ کیلئے چلی گئی ۔
میرواعظ، جنہوں نے سرینگرکے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال جاکر گزشتہ دنوں فورسزکی اندھا دھند فائرنگ اور پیلٹ لگنے سے شدید زخمی ہوئی کمسن ہبہ نثار ،جس کی اس واقعہ میں ایک آنکھ بری طرح متاثر ہوئی تھی اور جس کا دوبار آپریشن کیا گیا ،کی عیادت کی اور ان کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی ۔
اس موقعہ پر میرواعظ نے کمسن ہبہ کے والدین اور عزیزو ں سے ملاقات کرکے اپنی ہمدردی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا اور انہیں یقین دلایا کہ ہبہ نثار کی جلد صحتیابی کیلئے پوری قوم دعا گو ہے۔