سرینگر//گورنر انتظامیہ کی طرف سے بجٹ منصوبہ سازی میں کشمیر کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے تعمیراتی معماروں کے مشترکہ پلیٹ فارم سینٹرل کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی نے دھمکی دی کہ اگر 10لاکھ روپے تک ٹینڈروں کو’’ ای ٹینڈرنگ‘‘ سے مستثنیٰ نہیں رکھا گیا اور آن لائن چالان نظام کو ختم نہیں کیا گیا تو تعمیراتی ٹھکیدار آئندہ سال کے آغاز سے ہی تعمیراتی کاموں کا مکمل بائیکاٹ کریں گے۔سرینگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینٹرل کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے جنرل سیکریٹری فاروق احمد ڈار نے کہا کہ انہیں خدشات لاحق ہو رہے ہیں کہ بجٹ منصوبوں میں وادی میں تعمیراتی پروجیکٹوں کو سرد بستے کی نذر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں پروجیکٹوں کی منصوبہ بندی کے دوران جموں کے برعکس کشمیر کو نظر انداز کیا ہے،اور جموں میں500کروڑ روپے کے اضافے پروجیکٹوں کی منظوری عمل میں لائی گئی ہے،جس کی وجہ سے وادی میں نہ صرف تعمیراتی سرگرمیاں متاثر ہونگی،بلکہ براہ راست یہاں اس شعبے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے روزگار پر بھی مار ہوگئی۔سینٹرل کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی نے دھمکی دی کہ 10لاکھ روپے تک ای ٹینڈرنگ کو مستثنیٰ نہیں رکھا گیا اور چالان کا آن لائن طریقہ کار بند نہیں کیا گیا تو یکم جنوری2018سے تعمیراتی ٹھکیدار تعمیراتی کاموں کا بائیکاٹ کریں گے۔