سرینگر//پولیس نے پلوامہ ہلاکتوں کے خلاف سرینگر میں واقع اقوام متحدہ کے دفتر کی طرف عوامی اتحاد پارٹی کی طرف سے مارچ کو ناکام بنایا ۔ راجباغ سے کارکنوں نے انجینئر رشید کی سربراہی میں لالچوک کی طرف مارچ شروع کیا ۔ مظاہرین ہاتھوں میں پلے کارڈ اور کالے جھنڈے لئے ہوئے پلوامہ ہلاکتوں کے خلاف زوردار نعرے بازی کرتے ہوئے آگے بڑھے لیکن زیرو برج کے قریب پولیس کی بھاری جمعیت نے مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روکا اور انجینئر رشید سمیت ایک درجن کارکنوں کو گرفتار کرکے راجباغ تھانے میں بند کیا ۔انجینئر رشید نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ــ’’پلوامہ کی ہلاکتیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ نئی دلی کے پاس کشمیر مسئلہ کے حل کیلئے مار دھاڑ ، قتل عام ، پی ایس اے ، AFSPAاور گولیوں کے سوا کوئی حل نہیں ہے ، یہ بات اب کسی ابہام کے بغیر کہی جا سکتی ہے کہ نئی دلی نے کشمیریوں کے قتل عام کی وردی پوشوں کوکھلی چھوٹ دے رکھی ہے اور ایسا کرنا قومی مفاد کا دوسرا نام رکھا گیا ہے ۔ نہ صرف پولیس سربراہ بلکہ فوج کے سربراہ اور ریاست کے گورنر کو پلوامہ ہلاکتوں کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرنی چاہئے۔ انجینئر رشید نے فوج کے سربراہ بپن رائوت اور ADGلا اور آرڈر کی طرف سے پلوامہ ہلاکتوں کو جواز بخشنے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں یاد دلایا کہ جموں کشمیر کا تنازعہ ہرگز امن و قانون کا مسئلہ نہیں اور اسے حل کئے بغیر بندوق کے بل پر امن قائم کرنا کسی کیلئے بھی ممکن نہیں ہے۔انجینئر رشید نے کہا کہ چناچہ پلوامہ ہلاکتوں میں فوج براہ راست ملوث ہے لہذا پارٹی کل بادامی باغ میں واقع فوج کے ہیڈ کوارٹر کے باہر پُر امن دھرنا کا اہتمام کرے گی۔