نئی دہلی//بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کانگریس صدر راہل گاندھی کو چیلنج کیا کہ ان کی پارٹی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں رافیل طیارہ سودے پر آنکھیں ملاکر بحث کرے، تبھہی یہ طے ہوگا کہ اس معاملے میں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی ضرورت ہے یا نہیں۔بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے مسٹر راہل گاندھی کے وزیر اعظم نریندر مودی کو سونے نہیں دینے سے متعلق بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیاست میں ایک نئی پستی ہے۔ مسٹر راہل گاندھی اور کانگریس سے اس سے زیادہ توقع بھی نہیں کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی ملک کے عوام کے مفادات کی حفاظت کے لئے جاگتے ہیں اور جاگتے رہیں گے۔ انہیں لوگوں نے چوکیداری کرنے کے لئے ووٹ دیا تھا اور وہ اس کی سنجیدگی سے چوکیداری کر رہے ہیں تا کہ نئے ?واتروچی یا نئے مشیل نہ آجائیں۔ مسٹر روی شنکر پرساد نے کہا کہ "کانگریس پارلیمنٹ میں رافیل سودے پر احتجاج کررہی ہے۔ ہم نے بھی کہا ہے کہ ہم رافیل سودے پر بات چیت کرنے کے لئے تیار ہیں۔ کانگریس پر دفاعی خریداری کے سودے سے متعلق بہت زیادہ دھبے لگے ہوئے ہیں۔ اس نے ملک کے اسٹریٹجک مفادات سے سمجھوتہ کیا ہے اور آج وہ رافیل پر بحث سے بھاگ رہی ہے۔ جبکہ مسٹر راہل گاندھی کہتے ہیں کہ وزیر اعظم ان سے نظریں نہیں ملا سکتے ہیں"۔ وزیر موصوف نے کہا کہ بی جے پی کا چیلنج ہے کہ مسٹر راہ گاندھی نظر ملا کر رافیل طیارہ سودے پر بحث کریں۔ ان کے سارے جھوٹ کو سپریم کورٹ نے بے نقاب کر دیا ہے۔ انہوں نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ "راہل جی آئیے! دونوں ایوانوں میں آنکھ ملا کر بات چیت کیجیے۔ بحث ہوگی تو بہت سے گڑے مردے بھی ا?ھڑیں گے"۔ انہوں نے کہا کہ رافیل کے معاملے پر مکمل معلومات نہیں رکھنے والے کے مطالبہ پر جے پی سی نہیں بنے گی۔ وہ پہلے بحث کریں اور ثابت کریں کہ جے پی سی کی ضرورت ہے۔مسٹر روی شنکر پرساد نے کہا کہ ملک کی آزادی کے بعد 70میں سے 60سال تک حکومت کرنے والوں نے کسانوں کے لیے کچھ نہیں کیا۔ کسان پریشان اور کاشتکاری بدحال رہی۔