بھاجپالیڈر گگن بھگت این سی میں شامل، مزید آئیں گے: فاروق عبداللہ
جموں//نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعرات کو کہا کہ اگر نیشنل کانفرنس مکمل اکثریت کے ساتھ بر سر اقتدار آئی تو ریاست کے تینوں خطوں، جموں ،کشمیر اور لداخ کے لئے علاقائی خود مختاری کی قرار داد لائیں گے۔ بی جے پی سے برخاست سابق ایم ایل اے ڈاکٹر گگن بھگت کی نیشنل کانفرنس میں شمولیت کے حوالہ سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبداللہ نے کہا’آج میں آپ کے سامنے ایک وعدہ یہ بھی کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ حکومت دے گا تو حکومت کے پہلے 30دن میں ہم لوگ ریجنل اٹانومی کی قرارداد لائیں گے جو کہ لوگوں کے دلوں کو چھو رہی ہے‘‘۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ علاقائی خود مختاری کی دستاویز تیار کر لی گئی ہے ، اور بتایا کہ اس میں مزید تغیر و تبدل کی ضرورت ہے ۔ ’ہم فائنل ٹچ دے رہے ہیں اور میں آپ کو بتا دوں کہ ریاست کے تینوں خطوں کی یکساں ترقی صرف ریجنل اٹانومی سے ہی ممکن ہو سکتی ہے‘۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا’اگر مجھے اللہ تعالیٰ نے اچھی صحت دی اور ہم مکمل اکثریت کے ساتھ بر سر اقتدار آگئے تو میں کوشش کروں گا کہ اس بار یہ ہو ہی جائے‘۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی ریاست کے تینوں خطوں اور تمام مذاہب کو ماننے والوں کی تعمیر و ترقی کیلئے کام کرے گی ۔ ڈاکٹر فارو ق نے بھگت کا استقبال کرتے ہوئے کہا ’’ میں بوری اٹھا کر نکلا ہوں،اور بھی لوگ آئیں گے‘‘۔انکا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی ریاست کے تینوں خطوں اور یہاں رہنے والے تمام مذاہب کیلئے کام کرے گی چاہے وہ مسلم ہوں یا ہندو، سکھ ہوں یا عیسائی۔گورنر ستیہ پال ملک کی طرف سے سرمایہ داروں کو گلے سڑے آلو قرار دئیے جانے پر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ’میں نہ تو گلے سڑے آلوئوں کے بارے میں کچھ جانتا ہوں اور نہ اچھے آلوئوں کے بارے میں‘۔ ریجنل اٹانومی کے بارے میں پوچھے جانے پر سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ ریجنل اٹانومی کے خد و خال کے ان کے پچھلے دور اقتدار1996-2002کے درمیان ہی تیار کر لئے گئے تھے اور اس کا مقصد ریاست کے تینوں خطوں کو با اختیار بنانا ہے ۔