نئی دہلی // سپریم کورٹ میں مرکزی سرکار کے اُس فیصلے کیخلاف مفاد عامہ کے تحت ایک عرضی داخل کی گئی ہے، جس میں 10سیکورٹی اور سراغ رساں ایجنسیوں کو ہر ایک کے کمپیوٹروں کی جاسوسی کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔عرضی ایڈوکیٹ منوہر لعل شرما نے داخل کی ہے جس میں 20دسمبر کی سرکاری نو ٹیفکیشن چیلنج کی گئی ہے۔یاد رہے انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کے تحت این آئی اے، سی بی آئی ،آئی بی اور (را) سمیت 10ایجنسیوں کو اس بات کا اختیار دیا گیا ہے کہ وہ جب چاہے کسی بھی شخص، گروپ، کسی آفس یا کسی بھی آرگنائزیشن میں نصب کمپیوٹروں کی چھان بین، اس میں موجود ڈاٹا اور دیگر مواد کو حاصل کرسکتی ہیں۔