کابل // افغانستان کی راجدھانی کابل میں ایک سرکاری عمارت پرجنگجووں کے بم حملے اور فائرنگ میں ایک پولیس افسر اورتین حملہ آور سمیت کم ازکم 32 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے ۔ وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے بتایا کہ حملے میں 28 عام شہری مارے گئے ہیں۔ عمارت میں تلاشی مہم جاری ہے اور ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس حملے میں تین پولیس ملازم سمیت20 افرادزخمی ہوئے ہیں ۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق افغان خصوصی ایکشن فورس نے عمارت کے اندر سے 357 افرادکو بحفاظت باہر نکال لیا ہے ۔ جنگجووں نے پیر کی دوپہر مقامی وقت کے مطابق تین بج کر20 منٹ پر عوامی فلاح و بہبود کی وزارت اور معذور و شہیدوں کے اہل خانہ کی قومی اتھارٹی کی عمارت کے قریب ایک کار بم حملہ کیا تھااس کے بعدفائرنگ کی اور عمارت میں گھس گئے اور وہاں موجود لوگوں کو یرغمال بنالیا۔ جائے حادثہ پر پہنچے وزارت داخلہ کے نائب ترجمان نصرت رحیمی نے تین گھنٹے بعد بتایا کہ سیکورٹی فورس نے دو حملہ آوروں کو مار گرایا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کم از کم دو مسلح افراداندھا دھندفائرنگ کرتے ہوئے عمارت کے اندر داخل ہونے میں کامیاب رہے ۔عینی شاہدین نے بتایا کہ علاقے میں سیکورٹی فورسز کی مدد کے لئے ہیلی کاپٹر بھی نظر آئے ۔ انہوں نے بتایا کہ حملہ آور لوگوں پر فائرنگ کرتے ہوئے وزارت کی عمارت میں داخل ہو ئے اس دوران کئی لوگ مارے گئے ۔ ترجمان نجیب دانش نے حملے کے سات گھنٹوں بعد بتایا کہ عمارت کو جنگجووں کے قبضے سے خالی کروالیا گیا ہے ۔ یہ حملہ مقرویان اوال میں ہوا جہاں بہت سے غیر ملکی سفارت خانے واقع ہیں۔ا س علاقے میں بہت سے اپارٹمنٹ اور سرکاری عمارتیں بھی موجود ہیں۔ ابھی تک کسی شخص یا تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ۔یو این آئی