راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں اپوزیشن کے حکومت پر تیکھے وار!

Kashmir Uzma News Desk
4 Min Read
نئی دہلی// کاویری آبی تنازعات کے سلسلے راجیہ سبھا میں   اے آئی اے ڈی ایم کے اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ارکان نے جم کر ہنگامہ کیا جس کے سبب ایوان کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کرنی پڑی۔راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نایڈ نے صبح جیسے ہی کاروائی شروع کی تو شرومنی اکالی دل کے سکھ دیو سنگھ ڈھنڈسا نے گرو گووند سنگھ کے ‘چار صاحب زادوں’ کی شہادت پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کی درخواست کی جسے ایوان نے قبول کیا اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس کے بعد ایوان کے لیڈر ارون جیٹلی اور کانگریس کے اے کے انٹونی کو ان کی سالگرہ کی مبارک باد دی گئی۔مسٹر نائیڈ نے ضروری دستاویزات میز پر رکھوانے کے بعد آگے کی کارروائی شروع کرنے کی کوشش کی تو اے آئی اے ڈی ایم کے کے ارکان نعرے بازی کرتے ہوئے چیئرمین کی نشست کے سامنے آگئے ۔ ان کے ساتھ وائی ایس آر کانگریس کے وجے سائی ریڈی بھی تختی لیکر کھڑے رہے ۔اس پر پارلیمانی امور کے وزیر مملکت وجے گوئل نے کہا کہ حکومت کسی بھی معاملے پر بحث کے لیے تیار ہے ۔ اس لئے اراکین کو نعرے بازی بند کرکے بحث کیلئے تجویز پیش کرنی چاہئے ۔چیئرمین نے کہا کہ حکومت بات کرنے پر رضامندی ظاہر کررہی ہے اس لئے ہنگامہ کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے ۔ اراکین کو اپنی سیٹ پر واپس جانا چاہئے اور ایوان کی کارروائی کو چلنے دینا چاہئے ۔ لیکن ان کی اس اپیل کا ارکان پر کوئی اثر نہیں ہوا اور ان کا ہنگامہ جاری رہا۔اس کے بعد مسٹر نائیڈ نے تقریباً 10 منٹ کے دوران ایوان کی کارروائی پیر 11.00 تک بجے تک ملتوی کر دی۔
 

 لوک سبھا میں وقفہ سوالات نہیںہوسکا

نئی دہلی//مختلف معاملوں پر کانگریس، اے آئی اے ڈی ایم کے ، تیلگودیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) اور مارکسسٹ کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) کے ارکان کے ہنگامے کی وجہ سے لوک سبھا میں وقفہ سوالات آج مسلسل دسویں دن بھی متاثر رہا اور ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک کے لئے ملتوی کرنی پڑی۔ایوان کی کارروائی صبح 11 بجے جیسے ہی شروع ہوئی ہنگامہ کر رہے اپوزیشن جماعتوں کے ارکان اپنے اپنے مطالبات کی حمایت میں ہاتھوں میں تختیاں لیکر نعرے لگاتے ہوئے اسپیکر کی نشست کے نزدیک پہنچ گئے ۔کانگریس ارکان رافیل لڑاکا طیارے سودے کے معاملے پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے قیام کا مطالبہ کرنے لگے جبکہ اے آئی اے ڈی ایم کے ارکان کاویری دریا پر باندھ کی تعمیر کی مخالفت میں اور ٹی ڈی پی اور وائی ایس آر کانگریس کے رکن آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے اور دیگر معاملوں پر نعرے بازی کرتے رہے جبکہ سی پی ایم رکن خواتین ریزرویشن بل جلد سے جلد منظور کرانے کا مطالبہ کر رہے تھے ۔ہنگامے کے درمیان ہی اسپیکر سمترا مہاجن نے وقفہ سوالات جاری رکھنے کی کوشش کی۔ شور شرابے میں ہی کچھ ارکان نے ضمنی سوال بھی پوچھے ، لیکن ہنگامے کی وجہ سے کچھ بھی سنائی نہیں دے رہا تھا۔ ھنگامہ مسلسل جاری رہنے کی وجہ سے اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک کے لئے ملتوی کر دی۔یو این آئی
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *