بارہمولہ/ /ریاست جھارکھنڈ میں تعینات اوڑی کے ایک سی آر پی ایف آفیسر کی موت سے متعلق دو متضاد بیانات پر لواحقین شکوک و شبہات میں مبتلاء ہوگئے ہیں ۔لواحقین نے اس حوالے سے اعلی سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔ جارکھنڈ میں منزگام بونیار اوڑی کا سی آر پی ایف میں تعینات ایک کمانڈنٹ آفسر29سالہ غلام جیلانی خان کی موت کے حوالے سے ان کے اہل خانہ کو اطلاع دی گئی کہ اس کی موت بجلی کرنٹ لگنے سے ہوئی ہے تاہم بعد میں سی آر پی ایف کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر کہا گیا کہ غلام جیلانی خان جوجارکھنڈ کے آکی کھنتی علاقے میں ایک 157 سی آر پی ایف بٹالین کیمپ میں بحثیت اسسٹنٹ کمانڈنگ آفسر تعینات تھا، نکسل جنگجوئوں کے ساتھ مڈبھیڑ میں ہلاک ہوا ہے ۔ٹویٹر ہینڈل پر متعلقہ حکام نے کہاکہ مڈ بھیڑ میں غلام جیلانی نے اپنے ساتھیوں کی جان بچائی لیکن اس دوران وطن کیلئے اپنی جان نچھاور کردی۔ان دونو متضاد اطلاعات پر مہلوک سی آر پی ایف آفیسر کے لواحقین شش و پنج میں مبتلاء ہوگئے ہیں ۔انہوں نے اس معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات کی مانگ کی ہے۔