سوپور//ریاستی ہائی کورٹ کی جانب سے رہائی کے احکامات کے باوجود 75سالہ بزرگ حریت رہنما اور پیپلز لیگ کے محبوس چیئرمین غلام محمد خان سوپوری کو نامعلوم جگہ قید رکھنے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے موصوف کے اہل خانہ نے کہا کہ ہمیں ان کے بارے میں کوئی علمیت نہیں ہے۔اہل خانہ نے کہا کہ عدالتی حکم نامہ کو ہم نے جیل انتظایہ کے سامنے پیش کیا تاہم بزرگ رہنما غلام محمد خان سوپوری کو رہا کرنے کے بجائے نامعلوم جگہ پر قید رکھا گیا ہے۔اہل خانہ نے کہا کہ پیپلز لیگ چیئرمین غلام محمد خان سوپوری پر عائد چوتھے پبلک سیفٹی ایکٹ کو منسوخ قرار دینے کے بعد ریاستی ہائی کورٹ نے ان کی فوری رہائی کے احکامات صادر کئے تھے۔مگر بزرگ رہنما غلام محمد خان سوپوری کو حراست کے دوران ہی نامعلوم جگہ پرقید رکھا گیا ہے۔جوقابل مذمت اور حقوق انسانی کے منافی ہے۔ اہل خانہ نے کہا کہ بزرگ رہنما غلام محمد خان سوپوری کی رہائی کے راستوں کو مسدود بناتے ہوئے ان پر باربار پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا جاتا ہے جو اقوام متحدہ،کے چاٹر اور دیگربین الاقوامی معاہدوں کے منافی ہے۔ اہلخانہ نے عالمی ریڈکراس کمیٹی،انسانی حقوق کی عالمی اور مقامی تنظیموں سے کی ہے کہ وہ علیل بزرگ رہنما کی رہائی کیلئے اپنا اثرورسوخ استعمال کرے۔