نواز شریف کی سزا کی معطلی کے خلاف نیب کی اپیل خارج

Kashmir Uzma News Desk
3 Min Read
ؔاسلام آباد //سپریم کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹین ریٹائرڈ محمد صفدر کو دی گئی سزا معطل کرنے کے فیصلے کے خلاف قومی احتساب بیورو کی اپیل خارج کر دی ہے۔پیر کو چ?ف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے نیب کی اپیل کی سماعت کی تو نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث اور نیب کی جانب سے پراسیکیوٹر اکرم قریشی کے دلائل دیے۔جب سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے کہ ضمانت دینے اور منسوخ کرنے کے معیار اور اصول مختلف ہیں۔انھوں نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ ملزمان کو ضمانت دے چکی اب کس بنیاد پر منسوخ کریں۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ 17 قانونی نکات ہیں، جن پر عدالت نے بحث کا کہا تھا، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس نے کہا کہ نیب کا موقف سن لیتے ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ضمانت تو اب ہوگئی ہے، بے شک غلط اصولوں پر ہوئی ہو،آپ ہمیں مطمئن کریں کہ ہم کیوں سزا معطلی کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیں۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ میں عدالت عظمیٰ کے مقدمات کی بنیاد پر ہی کہہ رہا ہوں، صرف ہارڈشپ کے اصولوں پر ضمانت ہوسکتی ہے جبکہ نواز شریف اور مریم نواز کی ضمانت ہارڈشپ کے اصولوں پر نہیں ہوئی۔ نیب کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سزا معطلی یا ضمانت کی درخواست میں کیس کے میرٹ پر نہیں جایا جاتا، ہائی کورٹ نے نامساعد حالات کے بغیر ضمانت دے دی ہے۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دئیے کہ نواز شریف پر ضمانت کے غلط استعمال کا بھی الزام نہیں ہے اور ہائیکورٹ کا معطلی کا فیصلہ طویل ہے مختصر بھی لکھا جا سکتا تھا۔ انہوں نے کہا نواز شریف اس وقت آزاد شخص نہیں پھر نیب کیوں ضمانت منسوخ کرانا چاہتی ہے۔فریقین کے دلائل سننے کے بعد سپریہم کورٹ نے نوازشریف ،مریم نوازاور کیپٹن (ر)صفدر کی سزا معطلی اور ضمانت کے خلاف نیب کی اپیل خارج کردی۔سماعت کے بعد نیب پراسیکیوٹر اکرم قریشی نے مییڈ یا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ نیب نے جو بھی کرنا ہے قانون کے مطابق کرنا ہے، نیب کے قانون میں کوئی سقم نہی، ہماری اپیل کمزور نہیں تھی۔
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *