نئی دہلی //وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ پاکستان کی طرف سے عدم استحکام لانے کی کارروائیوں کی بدولت کشمیر ہنوز ایک چیلنج ہے۔تاہم انہوں نے کہا کہ فوج، پولیس، سی آر پی ایف اور انٹلی جنس بیورومیں بہتر تال میل ہے۔انہوں نے بھارتی فوجیوں کو سنائپر سے نشانہ بنانے کی کارروائیوں پر سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی اس حرکت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ راجناتھ سنگھ نے پاکستان کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بار بار بلا اشتعال کارروائیوں کو بھارت ہر گز برداشت نہیں کرسکتا ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان بھارت کے صبر کا امتحان لینا بند کریں کہیں ایسا نہ ہو کہ معاملہ برداشت سے باہر چلا جائے اور پاکستان کو اس کا خمیازہ اُٹھانا پڑے ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت ایک امن پسند ملک ہے تاہم امن کاپسند ہونے کامطلب یہ نہیں ہے کہ ہم پاکستان کی ہر کوئی حرکت کو خاموشی کے ساتھ برداشت کریں گے ۔ سماجی ویب سائٹ ٹیوٹر پر متواتر کئی ٹویٹ کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ لکھا تھا کہ ہم اپنے فوجیوں کی ہلاکت پر خاموش نہیں بیٹھ سکتے ہیں ۔ پاکستان بار بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتا آیا ہے جو بین الاقوامی قوانین کے لحاظ سے ناقابل تلافی جرم ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بھارت اس حوالے سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یہ معاملہ اُٹھاکر پاکستان کو ننگا کرے گا۔ انہوںنے کہا کہ جموں و کشمیرمیں پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر پاکستان کی جارحیت پر مرکز کی نظر ہے اور سرحدوں پر پاکستانی کی جارحیت اب ایک سنگین معاملہ بن گیا ہے ۔ جس پر ہمیں سنجیدگی سے غورفکر کرکے کوئی ٹھوس اقدام اُٹھانا چاہئے ۔