نئی دہلی//عدالت عظمیٰ نے منگلوار کو بتایا کہ وہ دفعہ35اے ،جوریاست جموں کشمیر کے پشتینی باشندوں کو خصوصی حقوق اور مراعات عطا کرتی ہے ،کے آئینی جوازکو چیلینج کرنے سے متعلق عرضی کو سماعت کیلئے فہرست میںشامل کرنے سے متعلق فیصلہ چیمبر میں لے گی۔ایڈوکیٹ بمل رائے جاڈ نے چیف جسٹس رنجن گگوئی کی قیادت میں اس معاملے کا تذکر بنچ کے سامنے کیا۔انہوں نے ’وی دی سٹیزنز‘کی جانب سے دائر کی گئی عرضی پر فوری سماعت پرزوردیااورکہا کہ عدالت نے پہلے یہ معاملہ جنوری کے دوسرے ہفتے میں سماعت کیلئے فہرست میں شامل کرنے کاحکم دیا تھا۔اگست میں عدالت عظمیٰ نے دفعہ35Aکو چیلنج کرنے والی عرضیوں پرسماعت مرکزی اور جموں کشمیر کی حکومتوں کی طرف سے ریاست کے امن عامہ میں خلل پیدا ہونے کے خدشات کااظہار کرنے کے بعد اس سال جنوری تک کیلئے موخر کردی تھی۔ دفعہ35Aکو1954میں آئین میں ایک صدارتی حکم نامے کے تحت شامل کیاگیاتھا،جس کی رو سے ریاست جموں کشمیر کے لوگوں کو خصوصی حقوق اور مراعات دیں گئیں اور ریاست سے باہر کے لوگوں کو ریاست میں غیر منقولہ جائیدادحاصل کرنے پرروک لگائی گئی ۔