سرینگر// وادی کشمیر میں ٹری سپرائے آئیل (TSO) کی قیمتوں کو ترتیب اور دستیابی کو یقینی بنانے کیلئے ناظم زراعت کشمیر سید الطاف اعجاز اندرابی کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی ۔ میٹنگ میں لاء انفورسمنٹ افسران کے علاوہ کاشتکار وں اور ڈیلر وں کے نمائندے بھی موجود تھے۔ ناظم زراعت نے کہا کہ ٹری سپرائے آئیل کی کمپنیوں جو رجسٹرڈ سپلائیر ہیں اعلیٰ معیار کے مصنوعات فراہم کرے۔اور قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے کیلئے اقدامات اُٹھائے جانے چاہئے۔ انہوں نے افسروں پر زور دیا کہ وہ سپلائروں پر کڑی نگاہ رکھیں اور کمپنیوں کو ہدایات دیں کہ وہ ٹری سپرائے آئیل (TSO) کے مصنوعات کی قیمتوں کو مطلع کریں۔انہوں نے افسران کو مارکیٹ چیکنگ تیز کرنے اور ٹری سپرائے آئیل کی قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مصنوعات کی قیمتوں اور معیار کے بارے میں کسانوں کا استحصال نہیں ہونا چاہئے۔ ناظم زراعت نے افسروں اور ڈیلروں کو کسانوں کے مفادات کی حفاظت پر زور دیا۔ میٹنگ میں انہوں نے شرحوں کی تفاوت کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا۔ ناظم زراعت نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایسی کمپنیوں اور ڈیلروں کو جو زیادہ قیمت اور نقلی مصنوعات کی فروخت کرتے ہیں کو متنبہ کرتے ہوئے انہیں ان حرکات سے باز رہنے کو کہا ورنہ اُن کیخلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ میٹنگ میں جانکاری دی گئی کہ وادی کے باغ مانکان کو 10700 کلو لیٹر ٹری سپرائے آئیل کی ضرورت ہے جسکی فراہمی فروری کے مہینے میں وادی کے ہر علاقے میں مہیا رکھی جائیگی۔باغ مالکان نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جانکاری کے مطابق ہماری ہمسایہ ریاستوں پنجاب اور ہماچل میں ٹری سپرائے آئیل کی قیمت ہماری ریاست کے نسبت بہت کم ہے اور اس سلسلے میں حکام کی مداخلت کرنے کی استدعا کی۔ناظم زراعت نے فروٹ گروروس کو یقین دلایا کہ اُن کی جائز مانگوں کو اعلیٰ حکام تک پہنچایاجائیگا۔ تاکہ زمینداروں کے مفادات کو تحفظ فراہم ہوسکے۔میٹنگ میں پلانٹ پروٹکشن آفیسر، اسسٹنٹ لاء انفورسمنٹ آفیسر کشمیر، ڈسٹرکٹ لاء انفورسمنٹ افسران ،/ انسپکٹرس اور دیگر متعلقہ افسران اور گروز اور ڈیلر وں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔