کپوارہ//کپوارہ قصبہ میں بے گناہ شہریو ں کے قتل عام کی26ویں برسی پر ضلع کے متعدد علاقوں میں مکمل ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں معمولات ٹھپ ہو کر رہ گئیں جبکہ گا ڑیو ں کی نقل و حمل بھی متا ثر رہی ۔ہڑتال کی کال مشترکہ مزاحمتی قیادت اور ٹریڈرس فیڈریشن کپوارہ نے دی تھی ۔26سال قبل کپوارہ قصبہ میں27جنوری کو یہاں کے لوگوں کو 26جنوری کے موقعہ پر ہڑتال کرنے کی اپنے لہو سے بھاری قیمت چکاناپڑی تھی۔فوج نے دھمکی دی تھی کہ اگر یوم جمہوریہ پر ہڑتال کی گئی تو اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے جو 27جنوری کی صبح چلہ کلان کی یخ بستہ ہوائو ں کے بیچ27بے گناہ شہریوں کا خون بہا کر سامنے آگئے۔اتوار کے روز کپوارہ قصبہ سمیت ترہگا م اور کرالہ پورہ میں ہڑتال رہی جس کی وجہ سے تمام تجارتی سر گرمیاں ٹھپ ہو کر رہ گئیں اور سڑکو ں پر گاڑیو ں کی نقل وحمل بھی متا ثر رہی ۔ضلع کے لوگ جب بھی اس دن کو یاد کرتے ہیں تو وہ دم بخود ہوجاتے ہیں اور تب سے آج تک اس سانحہ میں ملو ث اہلکارو ں کو سزا نہ دینے کے خلاف ہر سال سانحہ قصبہ میں جا ں بحق ہوئے افراد کی برسی پر مکمل ہڑتال کر کے اپنی ناراضگی کا بھر پور اظہار کرتے ہیں ۔اس دوران واقعہ میں 27 جا ں بحق افراد کے لو احقین نے اپنے اپنے آ بائی علاقوں میں تعزیتی جلسے منعقد کئے ۔متا ثرین کا کہنا ہے کہ ہر سال کی طرح وہ آج بھی اپنو ں کی یاد میں ان کی برسی منانے رہے ہیں اور انصاف کے لئے تھک گئے ہیں ۔ ٹریڈرس فیڈریشن کپوارہ کے صدر حفیظ اللہ بخشی نے کہا کہ کپوارہ سانحہ میں ملو ث اہلکارو ں کے خلاف کیس بھی درج کیا گیا اور ملوث اہلکارو ں کی نشاندہی بھی کی گئی لیکن پھر بھی انہیں سزا نہیں دی گئی جو ایک المیہ ہے ۔انہو ں نے جا ں بحق ہوئے افراد کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کپوارہ ضلع نے ایسی بے شمار قربانیا ں دی ہیں جنہیں کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا ۔تحریک استقامت کے چیئر مین غلام نبی وار نے جا ں بحق ہوئے افراد کے لواحقین سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آخر حق کی ہی جیت ہوتی ہے۔