مطلق العنان ذہنیت کی عکاسی:گیلانی
سرینگر//حریت(گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ اس سے زیادہ مضحکہ خیز اور جگ ہسائی اور کیا ہوگی ہے کہ ہزاروں میل دور سے آئے ایک سرکاری فرد یہاں کے پشتینی باشندوں کو پاکستان جانے کی دھمکی دیتا ہے۔ یہ اُس مغرور اور مطلق العنان ذہنیت کی عکاسی ہے جس کے تحت ہر قابض اس دھوکے اور خوش فہمی میں مبتلا رہتا ہے کہ طاقت اور اختیارات کی بیساکھیوں کے سہارے وہ اس خطۂ ارض کا ’مالک‘ بن بیٹھا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آئے روز ایسے افراد کی ذہنی اختراج کے نمونے میڈیا کے ذریعے عام لوگوں تک پہنچتے رہتے ہیں۔گیلانی نے کہا کہ گورنر صاحب کو اتنی فہم وفراست اور سوجھ بوجھ تو ہونی چاہیے کہ ایک پڑھا لکھا باشعور جوان کسی مولوی، مفتی یا لیڈر کے کہنے پر اپنی جان کی بازی نہیں لگا سکتا۔ وہ کسی دنیاوی لالچ اور سیاسی چکاچوند سے مرعوب نہیں ہوسکتا ۔ بھارتی نیتاؤں اور یہاں آئے ہوئے پیشہ ورانہ منتظمین کاش ٹھنڈے دل ودماغ اور عصبیت اور دیش بھگتی کی مصنوعی حصار سے نکل کر ایک انسانی دل رکھنے والے کی طرح پوری صورتحال کا جائزہ لیں تو اس بد سے بدترین ہورہی خونین وادی کا چپہ چپہ انہیں بزبان حال اپنے سینے میں موجود اُس درد اور کرب سے شناسائی کریں گے جس سے یہ بدنصیب ریاست پچھلے 71سال سے سامنا کرنے پر مجبور کی گئی ہے۔ گیلانی نے بھارتی حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری طویل اور صبر آزما تحریک اس بات کی گواہ ہے کہ مراعات، استعماری پیکیج، نوکریوں اور تعمیر وترقی کے لالی پاپ سے اس قوم کو بہلایا نہیں جاسکتا۔
مردہ الیکشن عمل میں جان ڈالنے کی کوشش
مودی نے 5سال میں کشمیر کو برباد کیا: ملک
سرینگر// لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ مردہ الیکشن عمل کو ایک بار پھر زندگی عطا کرنے کیلئے نئے سہولت کار خوشنما نعروں کے ساتھ میدان میں اتارے جارہے ہیں ۔ مسجد بلال(دی بنڈ) میں لوگوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ الیکشن عمل اور الیکشن لڑنے والی ہند نواز جماعتیں کشمیریوں کے اندر اپنا وقار و مرتبہ کھو چکی ہیں اسلئے اب نئے چہروں اور سہولت کاروں کو نت نئے پر کشش نعروں کے ساتھ میدان میں اتارا جارہا ہے تاکہ بھارتی الیکشن کی کھوئی ہوئی ساخت اور پذیرائی کو واپس لایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ آج نئے نئے سہولت کار اور چہرے میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے منظر عام پر آرہے ہیں جنہیں آزادی اور انسانی حقوق کے علم بردار بنا کر اور ایک نیا بیانیہ کھڑا کرکے کہ یہ لوگ اسمبلی اور بھارتی پارلیمان کے اندر سے کشمیریوں کیلئے آزادی اور مسئلہ کشمیر کا حل لائیں گے، لوگوں کے سامنے پیش کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے پچھلے پانچ برس نے کشمیریوں پر ظلم و جبر کے پہاڑ توڑے ہیں اور ہمارے معصوموں کے لہو کو بے دریغ بہایا گیا وہیں مودی نے ہماری اقتصادیات کو تباہ کرنے کیلئے بھی ہر ممکن اقدامات اٹھائے ہیں جن میں جی ایس ٹی جیسے قوانین کا نفاذ بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب کی بار بھی مودی ہمارے وسائل سے چلنے والے ایک اور پاور پروجیکٹ کو بھارتی این ایچ پی سی کے حوالے کرنے کیلئے آرہے ہیں اور یوں ہمارے آبی ذخائر کے فوائد سے ہمیں مذید محروم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔