سرینگر//مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے کہا ہے کہ ہم نے کبھی بھارت سے بجلی کی بھیک نہیں مانگی بلکہ ہم اپنے قدرتی وسائل کی تحویل چاہتے ہیں ،لیکن افسوس کا مقام ہے کہ دلی کے حکمرانوں کے ریاستی حاشیہ برداروں نے ہمیشہ ان کے حکم پر سر تسلیم خم کرکے اپنی غیر ت اور عزت کا جنازہ نکالا اور پھر جب اقتدار سے الگ ہوتے ہیں تو مگر مچھ کے آنسو بنا کر عوام کی ہمدردیاں بٹورنے کیلئے سینہ کوبی کرتے ہیں ۔قائدین نے کہا کہ کشمیری پنڈت ہمارے سماج کا ایک حصہ ہیں اور ہم ان کی واپسی کا ہمیشہ بے تابی سے انتظار کرتے ہیں تاہم ان کے لئے الگ بستیاں بنانے کو ہرگز قبول نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سرجیکل سٹرائیک کا ڈرامہ اور اس پر بننے والے فلموں کو بھارتی عوام کی ہمدردیاں اور ووٹ حاصل کرنے کیلئے استعمال تو کیا جاسکتا ہے لیکن ایسی سیاسی شعبدہ بازیوں کی حقیقت سے یہاں کے عوام پوری طرح واقف ہیں ۔
مزاحمتی قیادت نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم کی کشمیر آمد کے موقعہ پر یہاں کے مظلوم اور محکوم عوام کے فقید المثال احتجاجی ہڑتال کو قابض حکمرانوں کیلئے نوشتہ دیوار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نہتے اور بے بس عوام کے پاس اس کے سوا اور کوئی ذریعہ نہیں ہے جس سے وہ اپنا احتجاج درج کریں۔ انہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر کے عوام مجموعی طور اُس غیر قانونی اور غیر اخلاقی رشتے کو تسلیم نہیں کرتے ہیں جو ان پر زبردستی مسلط کیا گیا ہے ۔قائدین نے فوجی حصار اور بندوقوں کے سائے میں کئے گئے دورے کو عوامی دورہ قرار دیئے جانے کو حد درجہ مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ بھارتی وزیراعظم کا یہ کہنا کہ دوسروں کے خواب چھیننے والا بڑا بزدل ہوتا ہے ہمارے اس موقف کی تائید کررہے ہیں کہ لاکھوں کشمیروں کے خواب چھیننے والا ملک سب سے بڑا بزدل ہے اور اس بزدلی کو چھپانے کیلئے حقائق اور دلائل سے منہ چھپا کر طاقت کا بے تحاشا استعمال کرکے حق و انصاف کی ہر آواز کو دبانے کی پالیسی پر گامزن ہیں۔قائدین نے بھارت کے سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے خواب پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ خواب بی جے پی کے خواب سے مختلف نہیں تھا اور ان کے موجودہ پیشرو اسی مشن کی آبیاری کررہے ہیں جس سے اس ریاست پر ان کی گرفت مضبوط ہو۔قائدین نے کہا کہ انسانیت ، جمہوریت اور کشمیریت کا نعرہ محض سیاسی فریب کاری کے سوا کچھ نہیں تھا ۔