پارلیمانی اجلاس:اپوزیشن کا ہنگامہ، لوک سبھا میں وقفہ سوالات نہ ہوسکا

Kashmir Uzma News Desk
6 Min Read
 نئی دہلی// لوک سبھا میں ترنمول کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان کے بھاری ہنگامے کی وجہ سے پیر کو وقفہ سوالات روکناپڑا اور زبردست شور شرابے کے درمیان اسپیکر سمترا مہاجن کو محض 15 منٹ کے اندر ہی ایوان کی کارروائی 12 بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی اسپیکر نے ایوان کے آٹھ سابق ارکان کے انتقال کی اطلاع دی اور ایوان میں دو منٹ کے لئے ان کے لئے خاموشی رکھی گئی۔ اس کے بعد جیسے ہی وقفہ سوالات شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ترنمول کانگریس کے سوگت رائے نے کہا کہ انہوں نے کام رو قرارداد پیشکش کیا ہے ۔اسپیکر نے کہا کہ وقفہ سوالات کے بعد انہیں بولنے کا موقع دیا جائے گا۔اسی درمیان ترنمول کانگریس اور تیلگو دیشم پارٹی کے رکن ایوان کے وسط میں آکر -‘مودی ہٹاؤ، سی بی آئی کا غلط استعمال بند کرو’ جیسے نعرے لگاتے ہوئے ہنگامہ کرنے لگے ۔ کانگریس کے رکن پہلے اپنی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر رافیل طیارہ معاملہ پر تختیاں دکھاتے ہوئے نعرے لگانے لگے اور پھر چیئر کے سامنے آ گئے۔راشٹریہ جنتا دل کے رکن بھی ایوان کے وسط میں آکر نعرے بازی کرنے لگے ۔بھاری شور شرابے کے درمیان اسپیکر نے وقفہ سوالات شروع کرنے کی کوشش کی۔کچھ سوالات کے جواب بھی دئیے گئے لیکن ہنگامہ بہت بڑھ گیا تھا جس کی وجہ سے کچھ نہیں سنائی دیا اور بالآخر مسز مہاجن نے ایوان کی کارروائی 12 بجے تک ملتوی کر دی۔اس سے قبل لوک سبھا نے سابق مرکزی وزیر جارج فرنانڈس اور ایوان کے سات دیگر اراکین کے انتقال پر گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے انہیں پیر کو خراج عقیدت پیش کیا۔ایواین کی کارروائی شروع ہوتے ہی صدر سمترا مہاجن نے ایوان کے آٹھ سابق ارکان پارلمنٹ کے انتقال کی اطلاع دی۔انہوں نے کہا کہ مسٹر فرنانڈس چوتھی،چھٹی ،ساتویں اور نویں سے مسلسل 14ویں لوک سبھا تک ایوان کے رکن رہے ۔وہ تیز ترار سماجوادی لیڈر تھے اور انہوں نے مرکزی حکومت میں ریلوے اور وزیردفاع رہے ۔محترمہ مہاجن نے کہا کہ آنجہانی سابق رکن کییور بھوشن ساتویں اور آٹھویں لوک سبھا کے رکن رہے ۔وہ ادب سے دلچسپی رکھتے تھے اور کئی میگزین کے مدیر بھی رہے ۔بٹیشور ہم رام چھٹی لوک سبھا کے رکن تھے ۔وائی جی مہاجن 13ویں اور 14ویں لوک سبھا میں ایوان کے رکن تھے ۔ڈاکٹر جی آر سرودے 10ویں اور 11ویں ،جلاگم کونڈالا راو چھٹی اور ساتویں ،مسٹرکے کرشنامورتی 12ویں اور مسٹر بھانو پرکاش سنگھ تیسری اور چوتھی لوک سبھا کے رکن تھے۔
 

راجیہ سبھا کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی

نئی دہلی//ترنمول کانگریس اور سماج واد ی پارٹی کے اراکین نے حکومت پر مرکزی تفتیشی بیورو(سی بی آئی) کے غلط استعمال کا الزام لگاتے ہوئے آج راجیہ سبھا میں ہنگامہ کیا۔ جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی پہلے دو بجے اور پھر دن بھر کے لئے ملتوی کردی گئی۔چے ئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے صبح ایوان کی کارروائی ملتوی ہونے کے بعد جب دو بجے کارروائی شروع کرنے کی کوشش کی تو ایوان میں ترنمول کانگریس کے لیڈر ڈیرک او برائن نے کہا کہ انہوں نے سی بی آئی کے معاملے پر ضابطہ 267 کے تحت بحث کرانے کے لئے نوٹس دیا ہے ۔ مسٹر نائیڈو نے کہا کہ انہوں نے صبح ہی اراکین کو وقفہ صفر میں اس معاملے پر بولنے کا موقع دیا تھا۔ اس وقت آپ کی پارٹی کے اراکین چے ئرمین کی نشست کے قریب آگئے تھے ۔اسی دوران ترنمول کانگریس اور سماج وادی پارٹی کے اراکین چے ئر مین کی نشست کے قریب آکر نعرے لگانے لگے ۔ مسٹر نائیڈو نے کہا کہ کیا آپ ایوان میں بحث نہیں چاہتے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر کے خطاب پرشکریہ کی تحریک پر بحث ہونی ہے جس میں تمام اراکین عوامی مفاد اور قومی مفاد سے متعلق مختلف معاملات اٹھاسکتے ہیں۔ اراکین کے پرسکون نہیں ہونے پر مسٹر نائیڈو نے کہا کہ کیا آپ کارروائی میں رخنہ ڈالنا چاہتے ہیں ۔ اپوزیشن اراکین نے ان کی باتوں پر توجہ دئے بغیر ہنگامہ جاری رکھا جس پر مسٹر نائیڈو نے کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کردی۔اس سے پہلے بھی سی بی آئی کے معاملے پر ہی ایوان کی کارروائی صبح دو بجے تک ملتوی کردی گئی تھی۔ایوان کے بجٹ اجلاس کا آج تیسرا دن تھا۔ پہلے دن صدر نے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا تھا۔ اس کے اگلے دن عبوری بجٹ پیش کیا گیا تھا ۔ آج سے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تقریر پر بحث ہونی تھی لیکن ہنگامہ کی وجہ سے کوئی کام کاج نہیں ہوسکا۔ سرمائی اجلاس میں بھی راجیہ سبھا میں مختلف معاملات پر ہنگامہ کی وجہ سے کوئی ٹھوس کام کاج نہیں ہوسکا تھا۔یو این آئی 
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *