کلکتہ//سی بی آئی بنام کلکتہ پولس کی جنگ میں سپریم کورٹ نے کلکتہ پولس کمشنرراجیو کمارکی گرفتاری پر روک لگاتے ہوئے انہیں سی بی آئی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت دی ہے ۔راجیو کمار سے سی بی آئی مگھالیہ کی راجدھانی شیلانگ میں پوچھ تاچھ کرے گی۔عدالت کے فیصلے کے فوری بعد دھرنے پر بیٹھیں ممتا بنرجی نے اسے جمہوریت کی جیت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلہ سے جمہوریت اور ملک کے وفاقی ڈھانچے کو تقویت پہنچے گی۔جانچ ایجنسی آئندہ کسی بھی ریاست کے اعلیٰ افسران کے خلاف من مانی طریقے سے آئندہ کارروائی نہیں کرے گی۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم نے راجیو کمار سے پوچھ تاچھ کی مخالفت کبھی نہیں کی تھی۔ہمیں راجیو کمار کی گرفتاری پر اعتراض اور عدالت نے ہمارے حق میں فیصلہ کیا ہے یہ ہماری اخلاقی جیت ہے ۔وزیر اعلیٰ نے مودی حکومت پر حملہ سخت کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں ملک میں جوحالات بن گئے تھے وہ بہت ہی دکھی تھیں،ملک کے آئینی اداروں پر مسلسل حملے ہورہے تھے ۔مرکزی جانچ ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا جارہا ہے تھا۔جمہوری آواز وں کو دبانے کا یہ ایک بہترین ذریعہ بن گیا تھا۔کوئی بھی آواز بلند کرنے کو تیار نہیں تھا۔کیوں کہ جانچ ایجنسیوں کا خوف حاوی ہوتاجارہا تھا ایسے حالات میں ہم نے پہل کی اور سی بی آئی کو مرکزی حکومت کا آلہ کار بننے سے روک دیا۔انہوں نے کہاکہ ہمارے لیڈران کو گرفتار کرکے اڑیسہ لے جایا گیا۔کلکتہ میں گرفتار کرکے اڑیسہ لے جانے کا کیا مطلب ہوتا ہے ۔یہ سب صرف اور صرف پریشان کرنا مقصود تھا۔اب جب کہ ہمارے افسران پر ہاتھ اٹھایا جارہا تھا تو ہم نے آگے بڑھ کر اس کو روک دیا ہے اور سپریم کور ٹ نے بھی ہماری تائید کی ہے ۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ چٹ فنڈ گھوٹالوں کی جانچ کی مخالفت ہم نے کبھی بھی نہیں کی ہے ،مگر یہ جانچ ایماندارانہ ہونی چاہیے ۔جانچ کے نام پر ہمیں ڈرانے کی کوشش کامیاب نہیں ہونے والی ہے ۔راجیو کمار نے کبھی بھی سی بی آئی کے سامنے پیش ہونے سے انکار نہیں کیا۔ہم مسلسل سی بی آئی کا تعاون کرتے رہے ہیں۔مگر سی بی آئی مرکز کے اشارے پر کام کرتی ہے یہی وجہ ہے کہ پانچ سالوں میں یہ مسئلہ حل نہیں ہو سکاہے ۔پوری جانچ کو الجھادیا گیا ہے ۔کیوں کہ جانچ کا مقصد ہی فوت ہوچکا ہے اور صرف ایک مقصد باقی رہ گیا تھا ترنمول کانگریس اور بنگال حکومت کو پریشان کرنا۔مگر ان کی کوششیں ناکامی سے شکار ہوچکی ہیں۔مودی حکومت کے ررویہ اور طریقے کار سے عوام باخبر ہوچکے ہیں۔اگلے چند مہینے میں ہی مودی کے اقتدار کا سورج غایب ہوجائے گا۔دھرنا کے ختم کرنے کے فیصلے پر وزیرا علیٰ نے کہا کہ اس پر فیصلہ جلد ہی کرلیا جائے گا۔ایسے کل ہی وزیرا علیٰ نے 8فروری تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔خیال رہے کہ 3فروری کی شام سی بی آئی کی ایک ٹیم جس میں 40افسران شامل تھے اچانک کلکتہ پولس کمشنر راجیو کمار کے گھر پہنچ گئی تھی۔سی بی آئی کی جانب سے کہا گیا کہ وہ گرفتار کرنے آئی ہے مگر بعد میں کہا گیا کہ صرف راجیو کمار سے پوچھ تاچھ کرنا تھا۔مگراسی وقت پورا معاملہ ڈرامائی شکل اختیارکرلیا اور کلکتہ پولس نے راجیو کمار کے گھر کا محاصرہ کرتے ہوئے سی بی آئی کے افسران کو حراست میں لیا۔گرچہ بعد ان افسران کو تھانہ میں لے جاکر چھوڑ دیا گیا۔وزیرا علیٰ بھی راجیو کمار کے گھر پہنچ گئی تھیں۔اس کے بعد وزیرا علیٰ نے دھرنے پر بیٹھنے کا اعلان کردیا۔اس درمیان کلکتہ پولس نے سی بی آئی کے دفاتر اور جوائنٹ ڈائریکٹر کے گھر کا محاصرہ کرلیا۔بعد سی بی آئی نے بھی مرکزی فورسیس کو طلب کرلیا۔کل سی بی آئی نے سپریم کورٹ میں کلکتہ پولس کے خلاف عرضی دائر کی تھی۔جس پر چیف جسٹس نرنجن گگوئی کی قیادت والی بنچ نے فیصلہ سناتے ہوئے کلکتہ پولس کمشنر راجیو کمار کو جانچ میں تعاون کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ سی بی آئی کے سامنے پیش ہوں،تاہم عدالت نے راجیو کمار کی گرفتار پر بھی روک لگادی ہے ۔توہین عدالت کے معاملے میں عدالت نے مغربی بنگال پولس ڈائریکٹر اور کلکتہ پولس کو نوٹس بھیجا ہے اور اگلی سماعت 20فروری کو ہوگی۔یو این آئی