رائے گڑھ// وزیراعظم نریندر مودی نے آج چھتیس گڑھ کی نومنتخب حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی کو لوک سبھا انتخابات کے لئے ریاست کو اپنا ‘اے ٹی ایم’ بنانا چاہتی ہے اور اس لئے نئی حکومت نے مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) کو ریاست میں نہیں آنے دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔مسٹر مودی نے یہاں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھتیس گڑھ میں نئی حکومت سے نئی شروعات کی امید تھی لیکن حکومت میں آتے ہی دو فیصلے کئے گئے ۔ پہلا آیشومان بھارت اسکیم کو چھتیس گڑھ سے ختم کرنے کا اور دوسرا سی بی آئی کو ریاست میں نہیں آنے دینے کا فیصلہ کیا گیا۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ رائے پور سے دہلی تک کانگریس کی سلطنت دلالوں اور بچولیوں کے مضبوط نیٹ ورک سے چلتی ہے اور اس لئے حکومت آیوشمان اسکیم سے باہر نکل گئی۔ اس اسکیم میں جھوٹ کا کوئی امکان نہیں ہے ۔ اب کانگریس اس طرح کی اسکیم لائے گی جس میں سبھی کے لئے بدعنوانی کے لئے گنجائش ہو۔ انہوں نے کہا کہ ان کی غیرموجودگی میں اب چھتیس گڑھ برسوں پہلے کی طرف لوٹ جائے گا اور آدی واسیوں کو علاج کے لئے اپنی زمینیں بیچنے کی نوبت آئے گی۔مسٹر مودی نے کہا کہ ریاستی حکومت کے ذریعہ کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بدعنوانی کے راستے کھلے رکھنے کے لئے ہی حکومت نے سی بی آئی جانچ میں راہیں حائل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ سی بی آئی ٹیکس دہندہ کے پیسے سے ہونے والی بدعنوانی روکتی لیکن کانگریس کی قیادت کو آنے والے لوک سبھا انتخابات کے لئے چھتیس گڑھ کو اے ٹیم ایم بنانا تھا، سی بی آئی کے رہتے ہوئے یہ ممکن نہیں تھا۔یو این آئی