لاہور/ شعیب ملک کا کہنا ہے کہ کپتانی کی کوئی خواہش دل میں نہیں جب کہ جنوبی افریقہ کیخلاف چوتھے ون ڈے سے قبل قیادت قومی ذمہ داری سمجھ کر قبول کی۔سابق پاکستانی کپتان شعیب ملک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے دل میں کپتانی کی کوئی خواہش نہیں، جنوبی افریقہ کیخلاف چوتھے ون ڈے میچ سے قبل صبح کو ہی بتایا گیا کہ آپ کو قیادت کرنا ہوگی، اس وقت ملک کو ضرورت تھی، قومی ذمہ داری سمجھ کر ٹیم کی کمان سنبھالی، میرا نام بھی سرفراز احمد نے دیا تھا، پاکستان ٹیم ایک فیملی کی طرح ہے۔انہوں نے کہا کہ سرفراز، محمد حفیظ یا میں خود ہم سب کپتان ہیں، میڈیا میں کیا آتا ہے، اس سے کوئی غرض نہیں، میں بطور کھلاڑی ملک کیلئے بہتر پرفارم کرسکتا ہوں، کپتان نہ بھی ہوں تو آپ ٹیم کیلئے بہت کچھ کرسکتے ہیں، بطور سینئر ڈریسنگ روم کا ماحول بہتر بنانے، نوجوانوں کی رہنمائی، انھیں میچ کی صورتحال سے نبرد آزما ہونے، ٹریننگ اور کھانے پینے میں احتیاط سمیت کئی کام سکھائے جاسکتے ہیں۔آل راؤنڈر نے کہا کہ سیکھنے کا عمل کبھی ختم نہیں ہوتا، سرفراز احمد مسلسل بہتری کی جانب گامزن ہیں، ورلڈکپ میں قیادت کیلیے وکٹ کیپر بیٹسمین بہترین انتخاب ہیں، میڈیا کو ابھی انھیں اور ٹیم کو سپورٹ کرنا چاہیے۔دورہ جنوبی افریقہ میں شکستوں کے باوجود کھلاڑیوں نے اپنا دم خم دکھایا، ورلڈکپ میں ان سے شاندار کارکردگی کی امیدیں وابستہ ہیں۔ایک سوال کے جواب میں شعیب ملک نے کہا کہ نوجوان کرکٹرز میں سب سے اچھی بات یہ ہے کہ وہ سوالات کرتے اور سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں، اسی وجہ سے ان میں پروفیشنل سوچ آتی جارہی ہے۔