سرینگر//سرکار کی طرف سے حریت(ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق سمیت دیگر4 مزاحمتی لیڈروں سے سیکورٹی واپس لینے کے فیصلے کے بعد پیر کو قریب بیسوںنوجوانوں نے رضاکارانہ طور میرواعظ کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے انکی نگہبانی کرنے کا فیصلہ لیا۔اس دوران حریت(ع) لیڈر مولانا عباس انصاری نے از خودسیکورٹی واپس کرنے کافیصلہ کرتے ہوئے سٹی پولیس چیف کو مطلع کیا۔میرواعظ منزل میں منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران بیسوں نوجوانوں نے اپنے ناموں کا اندراج کرتے ہوئے رضاکارانہ طور پر میرواعظ عمر فاروق کی نگہبانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی کی یوتھ ونگ میٹنگ کے دوران یہ نوجوان جمع ہوئے تھے،جس کے بعد انہوں نے اپنے ناموں کا اندراج کیا، عوامی ایکشن کمیٹی کے یوتھ صدر مشتاق احمد صوفی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’’ کم از کم200نوجوانوں نے میرواعظ کی نگہبانی کیلئے رضاکارانہ طور پر اپنے نام لکھوائے‘‘۔اس دوران مولانا عباس انصاری نے سیکورٹی واپس کرنے کا اعلان کیا۔ مولاناعباس انصاری کے ذاتی سیکریٹری نے ایس ایس پی سٹی کو مکتوب میں تحریر کیا کہ’’ مولانا عباس انصاری کے ذاتی محافظوں کو فوری طور پر ہٹایا جائے،اور سیکورٹی اہلکاروں کو ہم کوئی بھی رہائشی سہولیات فراہم نہیں کریں گے‘‘۔لیتہ پورہ میں سی آر پی ایف قافلے پر فدائین حملے کے3روز بعد سرکار نے میرواعظ عمر فاروق،پروفیسر عبدالغنی بٹ،بلال غنی لون اور شبیر احمد شاہ کی سیکورٹی اور دیگر سہولیات بشمول تمام سیکورٹی گاڑیاں واپس لی ہیں۔