سرینگر// مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی شاہ گیلانی،میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ تاجروں، طلباء و طالبات،مسافروں اور زندگی کے دوسرے شعبوں سے تعلق رکھنے والے کشمیریوں پر بھارت کی مختلف ریاستوں میں ہونے والے حملے انتہائی تکلیف دہ اور ہر لحاظ سے حکومتی ایماء پر کرائے جانے والے حملے ہیں۔ بھارتی شہروں میںکشمیریوں کو مارنے پیٹنے، بے عزت کرنے، اُن کے دکانات اور کاروبار کی لوٹ مار اور اُن پر ڈھائے جارہے مظالم کی ویڈیو، فوٹو اور خبریں مزید کشمیری جوانوںکو پشت بہ دیوار لگانے اور بغاوت کے راستے پر گامزن کردینے کا ہی کام کریں گے۔ قیادت نے کہا کہ جب آپ معصوم اور جوان سال اسکالرس اور طلاب کی زندگیاں اجیرن کریں گے، ان کے مستقبل کے ساتھ کھیلیں گے اور اُن پر حملہ آور ہونے والوں کے بجائے خود انہیں ہی مورد الزام ٹھہرائیں گے اور تعلیمی اداروں سے معطل کردیں گے تو آپ ان کے لئے بغاوت کا راستہ اختیار کرنے کے سوا کون سا دوسرا راستہ چھوڑتے ہیں۔ مزاحمتی قیادت نے کہا کہ جب بدلہ لینے کے بیانات خود وزیراعظم ، وزیر داخلہ اور دوسرے سیاسی قائدین اور جماعتوں سے آرہے ہوں، جب مگھیالہ ریاست کے موجودہ گورنر تھتاگتا رائے کھلے عام کشمیریوں کو مارڈالنے، ان کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی باتیں کررہے ہوں ،جب ٹی آر پی کی دوڑ میں شامل ٹی وی چینلوں کو نفرت اور زہر پھیلانے کی کھلی چھوٹ فراہم ہو تو اس قسم کے بدترین حملوں کو کیسے محض غم و غصے کا اظہار سمجھا جائے گا۔ مزاحمتی قیادت نے کہا کہ بھارتی شہروں میںکالجوں، یونی ورسٹیوںاور تعلیمی اداروں میں کشمیری طلباء و طالبات پر حملوں اور انہیںتعلیم سے برخواست کرنے کی کاروائیاں نیز کشمیری تاجروں، دکانداروں، ملازمین اور مسافروں پر جاری بے ہنگم حملے دراصل انسانوں کے درمیان نفرت پھیلانے کی بدترین حرکت ہیں۔انہوں نے کہا کہ وسیع پیمانے اور منظم و مربوط انداز سے کئے جانے والے یہ حملے ہر لحاظ سے حکمرانوں کی ایماء پر کئے جارہے ہیں ۔