سرینگر//نیشنل کانفرنس صدرڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ ریاست اور ملک کے حالات کسی بھی زاویئے سے ٹھیک نہیں، مرکز میں حکومت کی ناکامی کی وجہ سے ہوئی تنزلی کی برپائی کرنے کیلئے بھاجپا فرقہ پرستی پر مبنی اپنی سیاست کو مزید گھناونا بنارہی ہے۔صوبائی سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کے فدائی حملے میں 40اہلکار مارے گئے، ہر طرف سینہ کوبی کی جارہی ہے، کشمیریوں کو نشانہ بنایا جارہاہے، ذرائع ابلاغ میں ہاہاکار مچائی جارہی ہے، مرنے ، مارنے اور بدلہ لینے کی باتیں کی جارہی ہیں۔لیکن جب چھتیس گڑھ کے دانتے واڑا میں ایک ساتھ 75سی آر پی ایف اہلکار مارے گئے تب تو کسی نے بات نہیں کی؟ تب کسی نے سینہ کوبی نہیں کی، تب ذرائع ابلاغ میں کہیں ہارہار اور بحث و مباحثے نہیں ہوئے، تب کسی بھی طبقہ کے لوگوں کو نشانہ نہیں بنایا گیا، تب کسی کو سکول یا کالج سے نہیں نکالا نہیں گیا،ایسا کیوں؟ انہوں نے کہاکہ حالیہ حملہ کشمیر میں ہوا ،کیا اسی لئے کشمیریوں کو نشانہ بنایاجارہاہے؟ بھارت ایک طرف کشمیر کو اٹوٹ انگ گردانتا ہے اور دوسری طرف اسی اٹوٹ انگ کے عوام کو غیر جتلا رہا ہے۔ ہمارے ساتھ یہ ناانصافی کیوں؟ انہیں صاف کرنا چاہئے کہ آیا انہیں صرف جموں وکشمیر کی زمین سے مطلب یا پھر یہاں کے عوام بھی چاہئے۔ ڈاکٹر فاروق نے کہاکہ حکومت سازی میں ناکامی کے بعد بھاجپا نے اپنے سیاست مزید گندی کردی ہے، انتخابات فوائد کیلئے ان لوگوں نے ملک کی فضاء میں فرقہ پرستی کا زہر گول دیا ہے۔ ہندوستان کے مسلمان اور دیگر اقلیتیں بالکل بھی محفوظ نہیں۔بھاجپا ہر ایک معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دیکر اپنے مقاصد حاصل کررہاہے ۔ بھارت کے عوام ان چالوں اور سازشوں کو سمجھ کر ملک کی سالمیت اور آزادی کو خطرے میں پڑنے سے روکنا چاہئے۔