جے پور جیل میں پاکستانی قیدی کے قتل پر برہمی

Kashmir Uzma News Desk
3 Min Read
سرینگر//حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی اور حریت (ع)نے جے پور راجستھان جیل میں مقید پاکستانی شہری کی ہلاکت معاملے پر شدید رد عمل کااظہار کیا ہے ساتھ ہی بیرونی جیلوں میں موجود کشمیری قیدیوں کی حفاظت پر خدشات کااظہار کیا ہے۔اپنے بیان میں سید علی گیلانی نے جے پور جیل میں پاکستانی قیدی کی دوسرے قیدیوں کے ہاتھوں ہوئی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پلوامہ واقعہ کے بعد پورے بھارت میں مسلمانوں اور خاص کر کشمیریوں کے خلاف نفرت اور غصے کی لہر نے ہر شہر، ہر ریاست اور ہر ادارے کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے۔ گیلانی نے کہاکہ جے پور جیل میں ایسے ہی واقعہ میں ایک پاکستانی قیدی کو مار مار کر ہلاک کرنے کا دلدوز واقعہ بھارتی حکومت کے ماتھے پر ایک بدنما داغ کی حیثیت رکھتا ہے۔ جیل حکام کو قیدیوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کی منصبی ذمہ داری ہوتی ہے، لیکن متعصب اور جنونی ہندوؤں نے بے یارومددگار ایک غیر ملکی ساتھی کو اپنی ’’بہادری‘‘ دکھا کر موت کے گھاٹ اتارکر اپنے ملک کا نام روشن کیا۔ اس شرمناک واقعہ کی مذمت کے لیے الفاظ بھی کم پڑرہے ہیں، لیکن بھارتی حکام حبّ الوطنی کی ان گھناؤنی اور انوکھی حرکت پر نادم بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے نے بھارتی جیلوں میں مقید کشمیریوں کے اندر ایک خوف ودہشت پیدا کردیا ہے اور ان کے لواحقین اس دردوکرب میں مبتلا ہیں کہ نہ جانے ان کے عزیز قید خانوں میں ایسے دہشت زدہ ماحول میں اپنے اپنے لیل ونہار کیسے گزاررہے ہوں گے۔ انہوں نے بین الاقوامی اداروں، عالمی ریڈکراس اور ایمنسٹی انٹرنیشنل سے اپیل کی ہے ہمارے قیدیوں کی زندگیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالیں، تاکہ آئندہ ایسی صورتحال پیش نہ آئے۔ ادھر حریت کانفرنس نے بھارت کی مختلف ریاستوں کی جیلوں میں مقید کشمیری سیاسی نظر بندوں کو فوری طور کشمیر منتقل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی ریاست راجستھان کے جے پور جیل میں مقید ہندو انتہا پسند قیدیوں کے ہاتھوںایک پاکستانی قیدی کی بے دردانہ طریقے سے موت کے بعد کشمیری قیدیوں کے حوالے سے شدید خدشات پیدا ہو گئے ہیں اور ان کے عزیزوں اور اقارب کی جانب سے ان کی زندگیوں کے حوالے سے شدید تحفظات  کا اظہار کیا جارہا ہے ۔بیان میںکہا گیا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس نے اس سے قبل بھی ان سیاسی قیدیوںکو واپس کشمیر کی جیلوں میں منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے بھی یہ واضح ہدایات ہیں کہ ان قیدیوں کو اپنے گھروں کی نزدیکی جیلوں میںرکھا جائے۔
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *