نئی دہلی // سپریم کورٹ نے پلوامہ حملے کے تناظر میںملک کے مختلف حصوں میں کشمیریوںکے خلاف ہو رہے پرتشدد واقعات اور سماجی بائیکاٹ پر روک یقینی بنانے کیلئے مرکزی حکومت اور 11 ریاستوں کو ہدایات جاری کیں ۔ سپریم کورٹ نے چیف سکریٹریوں کو ہدایت کی ہے کہ 11 ریاستوں کے ڈی جی پی اور دہلی پولیس سربراہ کشمیریوں اور دیگر اقلیتوں پر حملہ کے واقعات روکنے کیلئے فوری اور موثر کارروائی کریں۔ جن ریاستوں کے نام ہدایات دی گئیں ہیں ان میں مہاراشٹرا، پنجاب، اتر پردیش ، بہا ر ، جموں و کشمیر، ہریانہ، میگھالیہ، مغربی بنگال، چھتیس گڑھ، اور اترا کھنڈ شامل ہے۔اسکے علاوہ دہلی اور این سی آر کیلئے پولیس کمشنر دہلی کو بھی نوٹس جاری کی گئی۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی قیادت والی 3رکنی بنچ نے وکیل طارق ادیب کی عرضی کی سماعت کرتے ہوئے یہ ہدایات دیں۔سپریم کورٹ نے کہا کہ متعلقہ ریاستوں کے حکام کو ہدایات دی جاتی ہیں کہ وہ کشمیریوں یا دیگر اقلیتوں کیخلاف دھمکی، حملے ہو نے ، سماجی بائیکاٹ وغیرہ کے واقعات روکنے کیلئے فوری اور ضروری اقدامات کریں تاکہ ایسے واقعات نہ ہونے پائیں۔کورٹ نے کہا کہ ہجومی تشددکے واقعات سے نمٹنے کے لئے مقرر نوڈل آفیسر کشمیری شہریوں کے خلاف ہونے والی زیادتی اور حملوں کے معاملات کی بھی نگرانی کریں گے ۔سپریم کورٹ نے ان نوڈل آفسران کے بارے میں تفصیلی معلومات عام شہریوں تک پہنچانے کے لئے تشہیر و تبلیغ کا انتظام کرنے کے واسطے وزارت داخلہ کو ہدایت دی۔غور طلب ہے کہ عرضی گذار نے گزشتہ روز معاملے کا خصوصی ذکر کیا تھا اور کورٹ نے اس کی جلدی سماعت کے لئے آج کی تاریخ مقر ر کی تھی ۔
یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کی ہدایات
یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کو مکتوب روانہ
نیوز ڈیسک
سرینگر//یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے ملک بھر کی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کو تحریری طور آگاہ کردیا ہے کہ وہ تعلیمی اداروں میں کشمیری طلاب کی حفاظت کو یقینی بنائیں ۔پلوامہ حملے کے بعد بیرون ریاستوںمیں کشمیری طلاب پر ہوئے حملوں اور انہیں کالجوںسے معطل کرنے کے ردعمل میں یو جی سی نے جمعہ کو ملک کی تمام یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کو تحریری طور پر لکھا ہے کہ وہ کشمیری طلاب کی حفاظت کو یقینی بنائیں اور کالجوں و یونیورسٹیوں کے کیمپس میں امن وہم آہنگی کو برقرار رکھنے کیلئے اقدامات اٹھائیں ۔یو جی سی کو ہومن ریسورس ڈیولپمنٹ منسٹری کی جانب سے ہدایت جاری کی گئی تھی کہ وہ ملک بھر کی یونیوسٹیوں میں زیر تعلیم کشمیری طلاب کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے ایڈوئزری جاری کریں ۔یو جی سی کی جانب سے جاری کی گئی ایڈوائزی میں کہا گیا ہے کہ تمام یونیوسٹیاں حالات پر نظر گزر رکھیں اور ایسے کسی بھی واقعے کے رونما ہونے کی صورت میں قانون کی حمایت حاصل کریں۔ یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے اپنے اداروں میں طلاب کی حفاظت کیلئے ذاتی مداخلت کریں تاکہ یونیورسٹوں اور کالجوں میں امن وہم آہنگی کو برقرار رکھی جا سکے ۔
’جو مرکز کو کرنا تھا وہ عدالت نے کیا‘
عمر اور محبوبہ کا خیر مقدم
سرینگر //نیشنل کانفرنس نائب صدر عمر عبداللہ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے سپریم کورٹ ہدایات کا خیر مقدم کیا ہے۔عمر عبداللہ نے اپنے رد عمل میں کہا ’’ میں اعلیٰ عدلیہ کا شکر گذار ہوں کہ اس نے وہ کیا جو مرکزی سرکارکو کرنا چاہیے تھا‘‘۔انہوں نے کہا’’ سپریم کورٹ کے شکر گذار ہیں کہ اس نے وہ کیا جو نئی دہلی میں ہماری منتخب سرکار کو کرنا تھا،مرکزی وزیر برائے انسانی وسائل و ترقی ایسے واقعات سے انکاری کرنے جبکہ ایک گورنر دھمکیاں دینے میں مصروف تھے، اللہ کا شکر ہے کہ عزت مآب سپریم کورٹ بیچ میں کود پڑا‘‘۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کے احکامات سے چین کا سانس لیا ہے۔انکا کہنا تھا’’ چین آگیا سپریم کورٹ نے بیرون ریاستوں میں زیر تعلیم کشمیری طلاب کو ہراساں کرنے یا سماجی بائیکاٹ کرنے کا نوٹس لیا‘‘۔انہوں نے کہا’’ شرم کی بات ہے کہ عدالت نے فیصلہ کن اقدام اٹھایا جبکہ دیگر لوگوں نے مناسب طریقے سے آنکھیں بند کر رکھیں‘‘۔
مہاراشٹرا میں حملہ کرنے والے کارکن شیو سینا سے برطرف
نیوز ڈیسک
سرینگر//شیوسینا کی یوتھ ونگ یوا سینا کے چیف آدتیہ ٹھاکرے نے کہا ہے کہ مہاراشٹرا کے یاوتمال ضلع میں کچھ کشمیری طلباء پر حملے میں ملوث افراد کو تنظیم سے نکال دیا گیا ہے ۔دھیابھائی پٹیل فزیکل ایجوکیشن کالج میں زیر تعلیم کشمیری طلباء پر بدھ کی رات شیو سینا کی یوتھ ونگ یوا سینا کے کچھ کارکنوں نے حملہ کیا تھا،جس کے بعد پارٹی نے حملے میں ملوث کارکنوں کو تنظیم سے نکال دیا ۔انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کے اندر غصہ کو دیکھ رہے ہیں مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا جائے ۔کالج میں طلباء پرہوئے حملے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد شیو سینا نے یہ کارروائی عمل میں لائی ہے۔