سرینگر+بارہمولہ//بیرون ریاست کشمیریوں کو نشانہ بنانے کے خلاف مشترکہ تجارتی قیادت کی کال پر نماز جمعہ کے بعد شہر میں شٹر دائون ہڑتال کی گئی جبکہ تاجروںنے لالچوک میں دھرنا دیکر احتجاج کیا۔اس دوران ملازم اتحاد ایجیک کی کال پر وادی اور پیر پنچال میں سرکاری دفتروں میں مکمل ہڑتال رہی۔بیرون ریاست کشمیریوں پر کئے جارہے حملوں کیخلاف تجارتی انجمنوں کے اتحاد نے جمعہ کو3 بجے کے بعد لالچوک اور نواحی علاقوں میں شٹر ڈائون ہڑتال اور احتجاج کی کال دی تھی۔کال کے پیش نظر شہر کے لالچوک میں دن کے قریب3بجے کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریزکے علاوہ کشمیر اکنامک الائنس اور کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچررس فیڈریشن کے دھڑوں کے علاوہ متحرک سیول سوسائٹی کے ارکان جمع ہوئے ، احتجاجی دھرنا دیا اور نعرے بازی کی۔اس دوران لالچوک سمیت ریگل چوک، کورٹ ر و ڑ ، ککر با ز ا ر ، مائسمہ،ریڈکراس روڑ،گائو کدل،سرائے بالا،ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ،مہاراج بازار،ریگل چوک،آبی گزار،سمندر باغ اور پولو ویو کے بازار بند ہوئے اورہڑتال کی گئی۔گھنٹہ گھر کے متصل کشمیرٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن صدر محمد یاسین خان ،کشمیر اکنامک الائنس شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز جنرل سیکریٹری،کے ٹی ایم ایف کے دوسرے دھڑے کے لیڈروں بشمول صدر بشیر احمد راتھر اور دیگر لوگوں نے دھرنے میں شرکت کی۔
احتجاجی مظاہرین نے نعرہ بازی کرتے ہوئے بسکو اسکول تک پیش قدمی کی،جبکہ بعد میں وہاں بیٹھ کر دھرنا بھی دیا۔بعد میں احتجاجی مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوئے۔اس سے قبل فاروق احمد ڈار اور محمد یاسین خان نے کہا کہ عام شہریوں کو نشانہ بنانہ بلا جواز ہیں۔ انہوںنے کہا کہ انتظامیہ اور پولیس کو چاہے کہ وہ جموں اور دیگر ریاستوں میں فرقہ پرستوں سے کشمیری شہریوں کو تحفظ فراہم کریں اور انکی سلامتی کو یقینی بنائے۔انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست ریاست میں امن کو درہم برہم کرنے کی راہ پر گامزن ہیں۔ ڈار اور خان نے مطالبہ کیا کہ جن بلوائیوں نے کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا انہیں قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جانا چاہے،اور ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جانی چاہے۔انہوںنے کہا کہ جموں،دہراہ دون اور دیگر مقامات پر ہمارے لوگوں کو نقصان پہنچایا گیا،اور طلاب کو تعلیمی و کالج کے مقامات کو چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دکانوں و گاڑیوں کی لوٹ مار کی گئی اور انہیں نذر آتش کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ میڈیا پر منفی تشہیر کی گئی،اور فرقہ وارانہ ہوا کھڑا کی گئی ۔اس دوران ملازم اتحاد ایجیک کی کال پر وادی کے علاوہ پیر پنچال اور چناب میں بھی ہڑتال رہی۔ایجیک نے کشمیری ملازمین سمیت دیگر لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے خلاف جمعہ کو تالہ بند ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔ ایجیک کے قائمقام صدر فیاض شبنم کے مطابق وادی میں سرکاری دفاتر مکمل طور پر مقفل رہے،جبکہ چناب اور پیر پنچال میں بھی مکمل ہڑتال رہی۔ادھرقصبہ بارہمولہ کے مین چوک میںتاجروں نے کشمیریوں پر حملوں کیخلاف زبردست احتجاج کیا ۔ بیو پارمنڈل بارہمولہ نے صدرمحمد اشرف گنائی اور جنرل سکر یڑی انجینئرطارق احمد مغلو کی قیاد ت میں ایک احتجاجی ریلی نکالی ۔احتجاجی تاجرمین چوک بارہمولہ میں جمع ہوکر زبردست نعرے بازی کرنے لگے اور’بلوائیوں کو لگام دو‘ اور ’غنڈہ گردی نہیں چلے گی‘ کے نعرے بلند کئے۔ اس موقع پر بیوپار منڈل کے جنرل سکر یڑی طارق احمد مغلو نے کہا ہے کہکشمیریوں کو بیرون وادی نشانہ بنانہ نا قابل قبول ہے اور کشمیری عوام اس کے خلاف اپنی آواز ہر صورت میں بلند کریں گے۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیریوںکی حفاظت یقینی بنانے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔