نوشہرہ +راجوری+مینڈھر+اوڑی//ہندوستانی فوج کی پاکستانی سرزمین پر کارروائی کے ایک روز بعد پاکستانی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے بدھ کو ہندوستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے راجوری اور پونچھ کے متعدد مقامات پربم گرائے ۔ اس دوران بھارتی فوج کے طیاروں کی بروقت کارروائی سے پاکستانی طیارے واپس بھاگ جانے پر مجبور ہوئے۔ پاکستانی جنگی جہازوں کا پیچھا کرتے ہوئے بھارتی فوج کا ایک طیارہ گرکر تباہ ہوا۔صبح 10بج کر 16منٹ پر نوشہرہ کے کلال و بابا کھوڑی کنٹرول لائن سے پاکستانی فضائیہ کے 6جنگی طیاروں نے ہندوستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور دیکھتے ہی دیکھتے نوشہرہ کے ناریاں چوکی گائوں میں واقع فوج کے امیونیشن ڈپو سے 50میٹر دوری پر چیل کے درختوں پر ایک گولہ پھینکا جس سے فوجی کیمپ کے اندر بھی افراتفری مچ گئی اور گاڑیاں سائرن بجاتے ہوئے سڑکوں پر دوڑنے لگیں۔پاکستانی فوجی طیاروں کی طرف سے بھمبر گلی کے دریری گائوں میں بھی ایسا ہی گولہ پھینکاگیاجس کی آواز بھی دور دور تک سنائی دی اور پورا علاقہ کانپ اٹھا۔ پولیس کے ایک افسر نے بتایاکہ اس دوران ایک دو سالہ لڑکی ریبہ کوثر دختر محمد کبیر ساکن دریری بھمبر گلی دھماکہ کا ایک چھوٹا ساچھرا لگنے سے زخمی ہوئی جسے فوری طور پر طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کیاگیااوراس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ اس درمیان ایک گولہ پاکستانی جنگی طیاروں نے واپس جاتے ہوئے ایل او سی کے قریب انوس بھنڈارمیں بھی گرایا تاہم یہ بھی جنگل میں گرا جس سے کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیںہوا۔ ان جنگی طیاروں کا بھارتی فضائیہ کے طیاروں نے تعاقب کیا اور انہیں جھنگڑو لام علاقے سے واپس بھاگنے پر مجبور کردیا۔
اس دوران ایسی اطلاعات بھی سنی گئیں اور کچھ عینی شاہدین نے بھی بتایاکہ واپس بھاگتے ہوئے ایک طیارے سے آگ نمودار ہوئی تاہم پولیس نے ہندوستانی حدود میں کسی بھی پاکستانی طیارے کے مارگرائے جانے کی تردید کی ہے ۔ ایس ایس پی راجوری یوگل منہاس نے ایڈیشنل ایس پی نوشہرہ جی ایل شرما کے ہمراہ نوشہرہ پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا اور اس بات کی تردید کی کہ ہندوستانی حدود میں کوئی پاکستانی طیارہ گر کر تباہ نہیںہواہے۔وہیں فوج نے پورے علاقے کا محاصرہ کررکھاہے اور جھنگڑ سیکٹر میں تلاشی بھی لی جارہی ہے ۔سرحدی ضلع پونچھ میں بھی پاکستانی طیاروں نے کرشنا گھاٹی ، بھمبر گلی اور ہمیر پور میں تین بم گرائے ۔پولیس کے مطابق پاکستانی جنگی جہازوں نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بدھوار کی صبح کرشنا گھاٹی سیکٹر میں ایک بم گرایا جس سے کسی بھی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا جس کے بعد جنگی جہازوںنے منکوٹ سیکٹر میں بھی خلاف ورزی کی اوراسی طرح سے بمبر گلی علاقے کو بھی نشانہ بنایاگیا۔صورتحال کو سنگین دیکھتے ہوئے راجوری اور پونچھ کے تمام تعلیمی اداروں سمیت سرکاری دفاتر بند کردیئے گئے اور انتظامیہ و پولیس کی طرف سے لوگوں کو اپنے گھروں میں ہی رہنے کی اطلاع دی گئی ۔دونوں اضلاع کی انتظامیہ نے تمام تعلیمی اداروں کو تاحکم ثانی بند کرنے کا حکم جاری کیاہے ۔دریں اثناء ریاسی کے ممنکوٹ علاقے میں بھی ایک گولہ گراجس کے نتیجہ میں باغ حسین ولد عالم دین ساکن ممنکوٹ بری طرح سے زخمی ہواہے اوراس کی دونوں ٹانگوں میں زخم آئے ہیں ۔مقامی لوگوں نے بتایاکہ اچانک دھماکہ ہوااور اس سے نکلنے والے چھروں کی زد میں باغ حسین آگیاجس کی حالت نازک بتائی جارہی ہے ۔ادھر حد متارکہ پر مینڈھر کے بالاکوٹ اور کے جی (کرشناگھاٹی )سیکٹروں میں بڑے پیمانے فائرنگ اور گولہ باری کا تبادلہ ہورہاہے جس کے نتیجہ میں مقامی لوگوں میں شدید خوف پایاجارہاہے اور انہوںنے محفوظ مقامات پر اپنے رشتہ داروں کے گھروں میں پناہ لینے کیلئے نقل مکانی بھی شروع کردی ہے ۔ بدھ کی شام کرشنا گھاٹی اور بالاکوٹ سیکٹروں میں شدید فائرنگ اور گولہ باری آغاز ہوااورتادم تحریر یہ سلسلہ جاری تھا۔ مقامی ذرائع نے بتایاکہ بدھ کی شام 6بجے سے فائرنگ اور گولہ باری شرو ع ہوئی اور بڑے پیمانے پر گولے برسائے جارہے ہیں ۔ ذرائع نے بتایاکہ دونوں ممالک کی طرف سے ایک دوسرے کی چوکیوںکو نشانہ بنایاجارہاہے جبکہ کچھ گولے رہائشی علاقوں میں بھی گررہے ہیں ۔
جموں میں مقیم دفاعی ترجمان نے بتایاکہ پاکستان نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کرشنا گھاٹی اور مینڈھر سیکٹروں میں اشتعال انگیز فائرنگ اور گولہ باری کی جس کابھارتی فوج کی طرف سے بھی موثر جواب دیاگیا۔ادھر اوڑی کمل کوٹ سیکٹر میں بدھ کو ہند پاک افواج کے درمیان شدید گولہ باری کا سلسلہ جاری رہا جس کی وجہ سے کنٹرول لائن کے نزدیک رہنے والے لوگوں میں خوف و دہشت پھیل گئی۔ بدھ کی صبح قریب 3 بجے اوڑی کمل کوٹ سیکٹر میں ہند پاک افوج کے درمیان شدید گولہ باری کا تبادلہ ہوا ،جو وقفے وقفے سے 10 بجکر تیس منٹ تک جاری رہا ۔پاکستانی فوج نے کمل کوٹ سیکٹر میں اگلی چوکیاں چوکس، ککر کو نشانہ بنایا اور ہندوستان فوج نے پاکستان کی سگنا 1 اور 2 ، مْنڈی اور جی کوٹ چوکیوں کو نشانہ بنایا ۔ہندوستانی فوج نے چڑی میدانن کالگی اوڑی سے توپ خانہ استعمال میں لا کر کئی مارٹر شیل اْس پار داغے۔ادھر کملکوٹ، ماڑیاں، دولانجہ، بسگراں، سلطان ڈھکی، دردکوٹ، ایشم، چاکرہ، گوالتہ، گوہالن، کالگی، سکھدار، بٹگراں، چرنڈا،سلیکوٹ، بلکوٹ، تھاجل، تلاواڑی، ہتھ لنگا، موٹھل،صورہ، نامبلہ اور چوٹالی بونیار کے رہنے والے لوگوں نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ اْن کے علاقے میں زیر زمین بنکر تعمیر کئے جائیں ۔