نئی دہلی//ونگ کمانڈر ابھینندن وردھمان پاکستان کی حراست سے رہا ہوکر ہندوستان -پاکستان کی یہاں واقع مشترکہ سر حد سے وطن پہنچ گئے ۔ پاکستان میں واقع ہندوستانی ہائی کمیشن میں تعینات گروپ کیپٹن جے ڈي کورین انہیں یہاں لے کر آئے ۔اس دوران ذرائع کے مطابق پاکستان حکومت نے ابھینندن کو شام چار بجے ہندوستانی ہائی کمیشن حکام کو سونپنے کا اعلان کیا تھا ۔ ادھر، اپنے ریئل ٹائم ‘ہیرو’ ابھینندن کی وطن واپسی پر ان کے استقبال کے لیے ملک کے لوگ بیتابی سے انتظار کر تے رہے ۔ پنجاب سمیت ملک کے مختلف حصوں سے بڑی تعداد میں لوگوں کا یہاں پہنچنا شروع ہو گیا ۔ واگہہ سرحد پر صبح چار بجے سے ہی ملک کے دور دراز علاقوں سے لوگ یہاں پہنچ گئے۔ ان میں بیشتر امرتسر اور پنجاب کے مختلف اضلاع سے ہیں۔ سرحد پر ہندوستانی علاقے میں اس وقت جشن کا ماحول ہے ۔ہندوستانی فضائیہ نے بھی ونگ کمانڈر ابھینندن وردھمان کی رہائی کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے جمعہ کو کہا کہ وہ ونگ کمانڈر ابھینندن کی وطن واپسی دیکھنا چاہتا ہے ۔فضائیہ کے ذرائع کے مطابق ونگ کمانڈر ابھینندن کے استقبال کے لئے اس کی ایک ٹیم واگہہ سرحد پر پہنچی۔قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کے کسی بھی شرط کو نہ ماننے اور اس کے اور بین الاقوامی برادری کے بڑھ رہے دباؤ کے بیچ پاکستان نے ابھینندن کو واپس بھیجنے کا جمعرات کو اعلان کیا تھا۔ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کا ہنگامی اجلاس بلا کر اس میں ‘امن کی خاطر’ اور دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لیے ابھینندن کو بغیر کسی شرط کے واپس ہندوستان بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔ اگرچہ اس سے پہلے پاکستان نے بات چیت کی میز پر آنے کی شرط کے ساتھ ابھینندن کو ہندوستان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھی۔ بالاکوٹ اور دیگر علاقوں میں ہندوستانی فضائیہ کے ہوائی حملے کے بعد پاکستان نے بدھ کی صبح ہندوستانی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا۔ اس کے مختلف ہوائی اڈوں سے تین لڑاکا طیارے پروازکرکے ہندوستان کے پونچھ اور راجوری علاقوں میں گھس آئے تھے ۔ ریڈار کی پکڑ میں آتے ہی ہندوستان نے اپنے مگ -21 بائیسن اور سخوئی -30 طیاروں کو ان سے مقابلے کے لئے بھیجا تھا۔اس دوران ‘ڈاگ فائٹ’ میں پاکستان کا ایف -16 طیارہ مار گرایا گیا لیکن ایک مگ -21 بائیسن طیارہ بھی اس دوران کریش ہو گیا اور اسے چلا رہے ونگ کمانڈر ابھینندن پیراشوٹ سے بحفاظت کود گئے ۔ ان کا پیراشوٹ سرحد پار اترا اور دشمن کی زمین پر ہونے کا احساس ہوتے ہی اور وہاں کے سیکورٹی فورسز کے حراست میں لیے جانے سے پہلے ہی انہوں نے اپنے پاس موجود حساس دستاویزات کو تباہ کردیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ان میں سے کچھ کو تو وہ چبا گئے ۔پاکستان کی جانب سے جاری کئے گئے پوچھ گچھ کے ویڈیو میں بھی ابھینندن بے خوف نظر آئے تھے اور انہوں نے پوچھ گچھ میں کوئی بھی حساس معلومات دینے سے انکار کیا تھا۔یو این آئی