نئی دہلی//وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے ریڈیو کو مؤثر مواصلاتی وسیلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ریڈیو پر 'من کی بات' کے ذریعے ملک کے عوام سے براہ راست بات چیت کی ہے اور سامعین کے ذہن پر گہری چھاپ چھوڑی ہے ۔مسٹر جیٹلی نے ہفتہ کے روز مسٹر مودی کی کتاب 'من کی بات' کے ڈیجیٹل ورژن کا اجراء کرتے ہوئے یہ اظہار خیال کیا۔ کتاب کا بلیو کرافٹ ڈیجیٹل فاؤنڈیشن اور پبلشر روپا اینڈ کمپنی نے مل کر کیا ہے ۔ اس موقع پر نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین راجیو کمار، اطلاعات و نشریات سکریٹری امت کھرے اور پرسار بھارتی کے چیئرمین اے سوریہ پرکاش، پرسار بھارتی کے چیف ایگزیکٹو ششی شیکھر ویمپتی، آل انڈیا ریڈیو کے ڈائریکٹر جنرل ایف شہریار بھی موجود تھے ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ریڈیو نہ صرف خبریں دیتا ہے بلکہ وہ لوگوں کو اطلاعات اور علم بھی فراہم کرتک ہے ، وہ تفریح بھی پیش کرتا ہے اور ایک زبان کی تعمیر بھی کرتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی کا تعلق ریڈیو سے بھی تھا، وہ ایک بار ریڈیو میں بھی آئے ، گاندھی جی نے اس کے ذریعے لوگوں سے بات چیت کی اور عوام سے براہ راست رابطہ قائم کیا۔انہوں نے کل نشر ہونے والے 'من کی بات' کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ مسٹر مودی نے بھی اس وسیلے کا بہتر استعمال کیا ہے اور لوگوں سے براہ راست بات چیت کا سلسلہ قائم کیا ہے ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ 'من کی بات' عوام تک پہنچانے کا براہ راست اور سیدھا پروگرام ہے اور اب لمبے لمبے بیانات کے دن گزر گئے ۔ مسٹر سوریہ پرکاش نے کہا کہ من کی بات ڈاکٹر امبیڈکر کے خوابوں کو پورا کرنے کا ذریعہ ہے اور یہ دو طرفہ بات چیت ہے کیونکہ اس میں لوگوں کی تجاویز وغیرہ بھی مدعو کئے جاتے ہیں۔ مسٹر ویمپتی نے کہا کہ من کی بات ایک نئی ایجاد ہے اور وہ صرف ٹی وی یا ریڈیو پر ہی نہیں بلکہ سوشل میڈیا پر بھی ہے ۔ جس سے لوگوں میں ایک طرح کے ڈیجیٹل انقلاب کا تاثر پیدا ہوا ہے اور اس سے ریڈیو کو بھی فائدہ ہوا ہے ۔کتاب میں مسٹر مودی کے 'من کی بات' کے 50 پروگراموں کو جمع کیا گیاہے ۔یو این آئی