اسلام آباد// پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ امن کے لئے نوبل انعام کے حقدار نہیں بلکہ جو مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے عین مطابق حل کرکے جنوب ایشیائی خطے کو امن اور ترقی کا گہوارہ بنائے وہی نوبل انعام کا حقدار ہوگا۔ سماجی رابطہ سائٹ ٹویٹر پر اظہار خیال کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ’’میں امن کے نوبل انعام کا حقدار نہیں، نوبل انعام کا حقدار وہ ہوگا جو مسئلہ کشمیر کو عوامی خواہشات کے مطابق حل کرے گا اور خطے کے لیے امن و ترقی کی راہیں ہموار کرے گا‘‘۔خیال رہے عمران خان کی جانب سے بھارتی پائلٹ کو جذبہ خیرسگالی کے طور پر واپس بھجوانے کے اعلان کے بعد پاکستان میں ’’عمران خان کیلئے امن کا نوبل انعام‘‘ کا ہیش ٹیگ ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ کررہا تھا جب کہ دنیا بھرسے لوگ وزیراعظم پاکستان کو نوبل انعام دینے کے لیے آن لائن درخواست بھی جمع کررہے ہیں۔
پاکستان میں کالعدم تنظیموں کے اثاثے منجمد
اسلام آباد //وفاقی حکومت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے پابندی کے شکار افراد اور تنظیموں کو کنٹرول میں لے کر ان کے اکاونٹ منجمد کرنے کے لئے سلامتی کونسل آرڈر 2019 جاری کر دیا۔ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یو این سیکورٹی کونسل ایکٹ 1948کی روشنی میں سلامتی کونسل آرڈر 2019 جاری کر دیا گیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ تمام کالعدم تنظیموں کو حکومتی کنٹرول میں لے لیا گیا ہے اور ہر ان تنظیموں کے ہر قسم کے اثاثہ جات اور پراپرٹیز حکومتی کنٹرول میں ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ اب کالعدم تنظیموں کے فلاحی ادارے اور ایمبولینسز بھی حکومتی تحویل میں ہوں گی۔سلامتی کونسل آرڈر کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ان پابندیوں کے تحت حکومتوں کو افراد یا اداروں کے اثاثے منجمد کرنا ہوتے ہیں اور سلامتی کونسل آرڈر 2019 کو سلامتی کونسل اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے معیار کے مطابق تیار کیا گیا ہے۔۔انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کے احکامات کا مقصد پابندی کی شکار تنظیموں اور افراد کو درست کرنا ہے۔رہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے 21 فروری کو ہونے والے اجلاس میں ’کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا‘، اس کے ساتھ جماعت الدعوہ اور فلاحِ انسانیت فاوڈنڈیشن پر دوبارہ پابندی لگانے کا بھی حکم دیا گیا تھا۔