ہندومخالف تبصرہ پر پاکستانی وزیرنے معافی مانگی

Kashmir Uzma News Desk
3 Min Read
اسلام آباد// پاکستان میں صوبہ پنجاب کے انفارمیشن اور ثقافت کے وزیر فیاض الحسن چوہان نے ہندو مخالف قابل اعتراض تبصرے کے لئے چوطرفہ تنقید کے بعد معافی مانگ لی ہے ۔مسٹر چوہان نے منگل کو کہا، ’’میں ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی، ہندوستانی سیکورٹی فورسز اور وہاں کے میڈیا سے خطاب کر رہا تھا، پاکستان کے ہندو کمیونٹی سے نہیں۔اگر میری بات سے پاکستانی ہندو فرقہ کو تکلیف پہنچی ہے تو میں معافی چاہتا ہوں ‘‘۔انہوں نے کہا’’میں اپنے ملک کی طرف گندی نظروں سے دیکھنے والے ہر شخص کو منہ توڑ جواب دوں گا۔ میرے خون کا ہر قطر میرے ملک کے لئے ہے ‘‘۔ مسٹر چوہان نے 24 فروری کو عوامی اجلاس میں ہندومخالف تبصرہ کیاتھا۔ ان کے تبصرے کے لئے ان انسانی حقوق کے وزیر شیریں ماجری، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر اعظم کے خصوصی معاون نعیم الحق، حکمراں پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سمیت کئی جماعتوں اور لیڈروں کی سخت تنقیدکا سامنا تھا۔ یہی نہیں مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر بھی ان کے خلاف’ہیشٹیگ سیک فیاض چوہان‘ سے مہم چلائی گئی۔محترمہ ماجری نے کہا’’میں نے اس کی سخت مذمت کرتی ہوں ۔ کسی کو کسی کے مذہب پر حملہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔ ہمارے ہندوؤں نے ملک کے لئے قربانی دی ہے ۔ ہمارے وزیراعظم ہمیشہ رواداری اور احترام کا پیغام دیتے ہیں اور ہم فتنہ پروری اور مذہبی منافرت کو فروغ نہیں دے سکتے ‘‘۔مسٹر عمر نے کہا’’پاکستان کے ہندو ملک کے تانے بانے کا اتنا ہی اہم حصہ ہیں جتنا میں ۔ یاد رکھئے کہ پاکستان کا جھنڈا صرف صرف سبز نہیں ہے ، یہ سفید رنگ کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتا جو اقلیتوں کا رنگ ہے ‘‘۔ وزیراعظم عمران خان کے خصوصی معاون مسٹر حق نے ٹویٹ کیا’’یہ بکواس برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ فیاض چوہان کی طرف ہندو کمیونٹی کی توہین اور ذلت آمیز تبصرے کے سلسلے میں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے ۔ پی ٹی آئی حکومت اپنے کسی سینئر ممبران یا کسی کی بھی توہین آمیز تبصرہ برداشت نہیں کرے گی ۔ وزیر اعلی کے ساتھ بات چیت کے بعد، ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی‘‘۔ یو این آئی۔ 
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *