سرینگر//حکومت ہند کی طرف سے جماعت اسلامی پر پابندی اور آئینی ترامیم لاگو کرنے کے خلاف تجارتی انجمنوں کے اتحاد کی طرف سے دی گئی ہڑتال کال کے پیش نظر وادی اور بانہال میں معمولات زندگی متاثر ہوئے، تاہم سرینگر شہر سمیت وادی کے کئی علاقوں میں مسافر اور پرائیویٹ ٹرانسپورٹ معمول کے مطابق چلتا رہا جبکہ کئی علاقوں میں دکانیں بھی کھلیں تھیں۔ اس دوران تجارتی انجمنوں نے لالچوک میں احتجاجی دھرنا بھی دیا۔
احتجاج
تجارتی انجمنوں کی طرف سے دی گئی ہڑتال کے بیچ تاجروں اور صنعت کاروں نے شہر کے قلب میں احتجاجی دھرنا دیکر جماعت اسلامی پر پابندی ہٹانے اور 35اے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ کشمیر اکنامک الائنس اور فیڈریشن آف چیمبر اینڈ انڈسٹریز کے بینر تلے منگل کو تاجر لالچوک میں گھنٹہ گھر کے نزدیک جمع ہوئے اور نعرہ بازی کی۔انہوں نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے،جن پر نعرے درج تھے۔احتجاجی دھرنے کی قیادت کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن چیئرمین محمد یاسین خان کر رہے تھے۔ بعد میں وہ پرامن طور پر منتشر ہوئے۔
ہڑتال و بندشیں
ہڑتال کال کی وجہ سے بازار،تجارتی و کاروباری مراکزبند تھے تاہم ٹرانسپورٹ چلتا رہا۔ضلع بڈگام اور گاندربل میں بھی ٹریدرس فیڈریشن نے ہڑتال پر مکمل عمل کرتے ہوئے دکانیں بند کیں،جبکہ کنگن میں بھی یہی صورتحال نظر آئی۔تاہم جنوبی کشمیر کے چاروں اضلاع میں ہڑتال کا خاصا اثر رہا البتہ پرائیوٹ ٹرانسپورٹ اور کہیں کہیں مسافر ٹرانسپورٹ بھی چلتا رہا۔نامہ نگار ملک عبدالسلام کے مطابق اننت ناگ کے علاوہ بجبہاڑہ ، ،سیر ہمدان ،عشمقام ،دیالگام ،لارکی پورہ ،مٹن ،ڈورو، قاضی گنڈ، کوکر ناگ، ویری ناگ میں دکانیں اور کارو باری ادارے بند رہے ۔ کولگام کے کیموہ ،کولگام ،کھڈونی اور دیگر علاقوں میں دکانیں بند تھیں اور ٹرانسپوٹ سروس معطل رہی ۔شوپیان،پلوامہ میں بھی مکمل ہڑتال کے دوران دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے۔شمالی کشمیرکے تینوں اضلاع بارہمولہ،کپوارہ اوربانڈی پورہ میں بھی دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت بند رہی۔ٹنگمرگ، چندی لورہ،درورو،ریرم،کنزر، ماگام،نارہ بل، بیروہ اور کھاگ میں مکمل ہڑتال کی گئی ۔ ضلع کپوارہ میں مکمل بندھ رہا۔ضلع کے کرالہ پورہ ،ترہگام ،کپوارہ ،ہندوارہ.،لنگیٹ،کرالہ گنڈ اور کولنگام قصبوں میں دکانیں بند رہیں جبکہ گاڑیوں کی آمد و رفت جزوی طور متاثر رہی ۔
بانہال
ٹنل کے اس پار بانہال قصبہ اور کھری تحصیل میں بھی تاجروں کی طرف سے دی گئی ہڑتال کال کے پیش نظر عام زندگی کی رفتار تھم گئی۔ کھڑی اور بانہال کے علاوہ ملحقہ علاقوں میں دکانیں،تجارتی و کاروباری مراکز کے علاوہ دیگر نجی دفاتر بھی بند تھے۔