Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
گوشہ خواتین

بنت ِحوا

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: March 7, 2019 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
9 Min Read
SHARE
 قدیم  جاہلیت کے دوران عورت کو غلامی، بے توقیری اور پستی کی گہرائیوں میں دھکیلاتھا، لیکن عورت کی آزادی کے نام پر جدید دور نے عورت کو جو کچھ بھی دیا، وہ بھی کاورباری امور ، فیشن کی دنیا ، آرٹ اور کلچر کے شعبے میں اس کا استحصال اور جنسی نمود ونمائش ہی ہے۔ گویا کل اگر عورت کو قدیم جاہلیت کی زنجیروں میں ا پنی ذات اور شخصیت کے ساتھ ہر ظلم وشرمندگی کو سہنا پڑتا تھا، آج اُسے جدید جاہلیت کے ساتھ ویسی ہی بے قدری سے سابقہ ہے۔ اگرچہ عورت کو مرد کی مانند اپنے فکری اور تخلیقی ارتقاء میں خالق کائنات اور کاتبِ ازل نے آزاد اور کامل  وجود بخشا ہے، لیکن جس انداز سے جدیدیت کی بے راہ رو  نے اُسے گھر کی چار دیوار ی سے نکال کر شمعِ محفل بناکے رکھ دیا ہے ، وہ واقعی ایسا بدترین استحصال ہے جو بدقسمتی سے خواتین سمجھنے میں مساوات کے نام پر ٹھوکر کھارہی ہے اور خال خال ہی اس کو محسوس ہورہا ہے کہ اس کے ساتھ دکھاوے کی برابری سے اس کی نسوانیت اور سرچادر چھین لی جارہی ہے۔ مغرب ومشرق میں آزادی اور مساوات کے نام پر عورت کی عصمت اور عفت کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے۔ اسلام نے عورت کو نہ صرف اس کے فطری مقام پر بڑے عزت واحترام کے ساتھ فائز کیا  بلکہ اُسے زندگی کے ہراُس شعبے میں اپنا لوہا منوانے ، چمکنے اور منسلک ہونے کا بھر پور ساتھ دیا جو اس کی نسائی حیثیت سے مطابقت رکھتا ہو ۔ ایسا نہیں ہے کہ اسلامی تاریخ اور مسلم تہذیب کے سفرمیں عورت نے مردوں کے دوش بدوش اسلامی معاشرے کی تہذیبی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے اس کے تمدنی، اقتصادی اور اخلاقی ترقی میںاپنا کردار اداکیا۔ اگر کوئی یہ کہتا ہے تو وہ مغربی پروپگنڈے کے حشیش کارسیا ہے کہ مسلمانوں نے عورت کو دنیا میں ہمیشہ کچھ اچھا کر نے اور اپنا انفرادیت منوانے سے روکا۔ حق یہ ہے کہ قرون اولیٰ میں عورت مرد کے ہاتھوں ذلیل و خوار نہیں ہو اکرتی تھی بلکہ اُسے عزت وتکریم اور حفاظت کی پھول مالائیں پہنائی جاتی تھیں۔ اگر تاریخ اسلام نے صدیق، فاروق، عثمان اور حیدر ( رضوان اللہ تعالیٰ اجمعین ) جیسے ؑظیم المرتبت زیرک و شجاع  مرادنہ شخصیات کو متعارف کرایا ، وہیں اسی تاریخ کے تابندہ اُفق پر خدیجہ الکبریٰ،عائشہ صدیقہ، صفیہ، اُم سلمہ اور زینب( رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین جیسی ازواج مطہرات اور فاطمہ زہرارضی اللہ تعالیٰ عنہا کا کہکشاں بھی نمودار ہوئیں۔ان سب جلیل القدر شخصیات نے انسانیت کے سامنے قابل صد تقلید نمونۂ حیات پیش کرکے پوری انسانیت کو گویا منور کردیا۔ 
بھارت کوسادھو سنتوں کا دیش کہاجاتا ہے اور ہندو معاشرے میں عورت کوماتا اور دیوی کا درجہ دیا گیا ہے ۔ سیتا ماں، سرسوتی ماں،لکشمی ماتا، ویشنودیوی وغیرہ کے نام بڑی عزت سے لیا جاتاہے مگر افسوس صد افسوس کہ اس بنیادی حقیقت کے باوجود اس سرزمین میں ماں بہن بیٹی کی عزت اپنوں کے ہاتھوں تار تار ہورہی ہے۔ ا س وقت بھارت کی ناری کو ملک میں جابجا دروپدھی کی طرح بر سر عام بے عزت کیا جارہاہے،اس کی عصمت پر داکے ڈالے جارہے ہیں، مردوں کی شراب نوشی اور جوابازی سے ستی ساوتری کہلانے والی عورت ذات کے لئے مرد وبال ِ جان اور استحصال کا باعث بن رہا ہے۔ اس وجہ سے جنسی درندگی کی ایسی اندوہناک وارداتیں رونما ہوتی ہیں کہ انسانیت کی روح کانپ اُٹھے۔ دامنی اور آصفہ اس کی زبان زدہ عام مثالیں ہیں۔ گزشتہ فروری کے وسط میں حیدرآباد سے خبر آئی کہ ایک شوہر نے شراب کے نشے میںدُھت اپنی ہی بیوی کو قتل کردیا۔ مقتولہ پانچ ماہ کی حاملہ تھی۔ فروری میں ہی راجستھان میں زہریلی شراب پینے سے ڈیڑھ سو افراد موت کا لقمہ بن گئے۔ وزیراعظم نریندر مودی اُس وقت راجستھان میں ہی موجود تھے اور ایک انتخابی ریلی سے خطاب کررہے تھے۔ اُن کا کہنا تھا کہ دیش محفوظ ہاتھوں میں ہے، اور دشمن ممالک کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا لیکن افسوس انہوں نے حیدرآباد اور راجستھان کے ان شرم ناک واقعات کا کوئی ذکر نہ کیا جو یہ رام کہانی سناتے تھے کہ مرد آج بھی قانون کی ہمہ وقت نگرانی کے باوجود عورت کے لئے راکھسش بناہوا ہے۔ اگر دیش محفوظ ہاتھوں میں ہے، تو لوگ زہریلی شراب سے کیوں مرتے ہیں؟ اور شرابی اپنی بیویوں کا قتل کیوں کرتے ہیں؟
 ہماری ریاست جموں کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں بھی گزشتہ برس ایک ننھی بچی آصفہ کے ساتھ شرم ناک سلوک کرکے اسے بے دردیہ کے ساتھ حیوانیت کا ریکارڈ توڑتے ہوئے قتل کردیا گیا اور اس آٹھ سالہ معصومہ کی لاش جنگل میں پھینک دی گئی۔ مودی جی کو یہ کون بتائے کہ جس ملک میں عورتوں کی عصمت ، عزت اور وقار محفوظ نہ ہو وہ ملک کتنا ہی بہادری اور ترقی کا دم بھرے ، تہذیب اور تمدن کے بنیادی اصولوں کے قریب بھی نہیں ہوسکتا۔ ریپ کے خلاف سخت ترین قانون لاگو کرنے کے باوجود بھارت میں ماں، بہن اور بیٹی اپنے ہی گھر اور اپنے سماج میں محفوظ نہیں۔ اس منفی صورت حال کو بطریق احسن بدلنے کے لئے سیاسی، سماجی، معاشی اور علمی سطحوں پر سب لوگوں اور طبقوں کو تمام  چیزوں سے بالاتر ہوکر موثر کردار نبھانا ہوگا، ورنہ ترقی کی چمک دھمک اور سرمایہ کی ریل پیل کسی کام کی نہیں ہے۔ آج ۸؍ مارچ کادن یہی بھولا ہو اسبق ہمیں یاد دلائے تو ہم اپنا سر فخر سے اونچا کر کے دعویٰ کر سکتے ہیں کہ ہم نے قدیم جاہلیت اور جدید جاہلیت کو پاؤں تلے روندھتے ہوئے ایک ایساصحت مند سماج تعمیر کیا ہے جو عورت کو تقدس ، تحفظ اور تکریم کے شیش خانے میں جینے کا  موقع ہی نہیں دیتا بلکہ اس کی صلاحیتوں اور قابلیتوں کا قدردان ہے۔
حدیث میں آیا ہے کہ پیغمبر آخرالزماںﷺ نے وصال سے پہلے جو پیغام دنیائے انسانیت کو بطور منشورِ حیات اور دستور ِ زندگی کو عطاکیا،اس میں عورت سے متعلق ارشاد فرمایا: ’’میں تمہیں نازک آبگینوں (یعنی خواتین )کے بارے میں وصیت کرتا ہوں کہ تم میں سے بہتر وہ ہے جو اُن کے ساتھ عزت وتکریم کے ساتھ رہنے والا ہو، تم میں سے بدبخت وہ ہے جو اُن کے ساتھ اہانت سے پیش آتا ہو۔
 اسلام میں صنفی خصوصیات میں ایک واضح فرق کے باوجود عورت مرد حقوق اور فرائض کے پلڑے میں برابر کا درجہ رکھتے ہیں۔ مرداور عورت میں جسمانی ساخت اور فطری ذوق میں فرق لامحالہ پایا جاتا ہے لیکن دونوں کائنات کو دوام بخشنے کے لئے ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں۔ حقوق و فرائض سے یکساں طور بندھے ہوئے ہیںاور شخصی آزادیوں میں دونوں مساوی ہیں۔ اگر ان دونوں میں کوئی فرق ہے تو یہ کہ عورت کا قوام (نگران و محافظ) مردہے اور یہ مرد کی عورت پر کوئی فوقیت کا مظاہرہ نہیں بلکہ ا س خدائی اہتمام سے حوا کی بیٹی کے لطیف احساسات، نزاکت ِطبع اور بھاری ذمہ داریوں کالحاظ کر تے ہوئے مرد کو اس کے تئیں ہمیشہ خادم و نگہبان ہونے کی ڈیوٹی پر مامور کیا گیا ہے۔ خود ہی انصاف کیجئے کہ کیا یہ خدائی اہتمام عورت کی عظمت کا سکہ دلوں میں بٹھاتا ہے یا اس کے خصوصی درجے کو کسی صورت تحلیل کرتاہے ؟ 
رابطہ 9469679449
[email protected]

 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

۔ ₹ 2.39کروڑ ملازمت گھوٹالے میںجائیداد قرق | وصول شدہ ₹ 75لاکھ روپے 17متاثرین میں تقسیم
جموں
’درخت بچاؤ، پانی بچاؤ‘مشن پر نیپال کا سائیکلسٹ امرناتھ یاترا میں شامل ہونے کی اجازت نہ مل سکی ،اگلے سال شامل ہونے کا عزم
خطہ چناب
یاترا قافلے میں شامل کار حادثے کا شکار، ڈرائیور سمیت 5افراد زخمی
خطہ چناب
قومی شاہراہ پر امرناتھ یاترا اور دیگر ٹریفک بلا خلل جاری
خطہ چناب

Related

گوشہ خواتین

دلہنیںایک جیسی دِکھتی ہیں کیوں؟ دورِ جدید

July 10, 2025
گوشہ خواتین

نکاح اور منگنی کے بدلتے رنگ ڈھنگ رفتارِ زمانہ

July 10, 2025
گوشہ خواتین

اچھی بیوی! | گھر کے تحفظ اور وقار کا ذریعہ دہلیز

July 10, 2025
گوشہ خواتین

بہو کی سوچ اور سسرال کا کردار؟ گھر گرہستی

July 10, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?