اسلام آباد// پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ امریکا نے پرائیویٹ ڈپلومیسی کے ذریعے پاک بھارت کشیدگی میں کمی کیلئے کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی میں کمی دکھائی دے رہی ہے جو ایک مثبت پیش رفت ہے ۔اسلام آباد میں پاک چین اقتصادی تعاون کانفرنس سے خطاب کے دوران شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پلوامہ واقعہ کے بعد مشرقی ہمسایوں کے کردار پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم بھارت کیساتھ بات چیت کرنے کیلئے تیار ہیں، تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ کیا جاسکے،ہم ہائی کمشنر کو واپس نئی دہلی بھجوا رہے ہیں، 2 روزمیں وہ نئی دہلی جائیں گے، کرتارپور راہداری کے لئے بھارت سے نشست ہوگی، کرتارپور راہداری کو مکمل کریں گے۔ اس پر بات چیت کا آغاز کردیا ہے، ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشن کو ہرمنگل کو بھارت سے رابطہ بحال کرنے کی بات کی ہے۔قریشی نے کہا’’ یہی وقت ہے کہ تنازعات کو ختم کرکے امن کیلئے آگے بڑھا جائے‘‘۔انکا کہنا تھا کہ پاکستان اس بات کا خواہشمند ہے کہ بھارت کیساتھ ان تمام معاملات کو حل کرے،جن کی وجہ سے اس خطے میں امن کی بحالی میں رکاوٹیں پیش آتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کم ہوتی جارہی ہے،یہ ایک مثبت پیش رفت ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ میں نے مائیک پومپیو کو پلوامہ حملہ کے بعد اپنا نقطہ نظر پیش کیا، آج پومپیو نے برملا کہہ دیا کہ پرائیویٹ ڈپلومیسی کرتے ہوئے مثبت کردار ادا کیا، بتانا نہیں چاہتا تھا لیکن پرائیویٹ ڈپلومیسی نے کام دکھایا ہے، امریکا نے پرائیویٹ ڈپلومیسی کے ذریعے پاک بھارت کشیدگی میں کمی کیلئے کردار ادا کیا، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے کردار کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین، روس، ترکی ،سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اردن اور دیگر ممالک کے رہنماؤں نے بھی پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کے لیے کردار ادا کیا۔
لائن آف کنٹرول بدستور گرم
مینڈھر،نوشہرہ اور سندربنی میں بھاری شلنگ
سمت بھارگو+جاوید اقبال
راجوری+مینڈھر//راجوری کے نوشہرہ اور سندربنی جبکہ مینڈھر کاکرشنا گھاٹی منکوٹ سیکٹر ہندوپاک افواج کے درمیان جنگ کا میدان بناہوا ہے ۔ان سیکٹروںمیں دونوں ممالک کی افواج کے درمیان بھاری شلنگ ہورہی ہے اور آرٹلری کا استعمال بھی کیاجارہاہے ۔کرشنا گھاٹی منکوٹ میں بدھ کی صبح 5بج کر 40منٹ پر فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ شروع ہواجو 7بج کر 15منٹ پر ختم ہواتاہم اس کے بعد بھی رک رک کر فائرنگ جاری رہی ۔قبل ازیں منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو بھی اس سیکٹر میں شدید فائرنگ اور گولہ باری کا تبادلہ ہوا۔ایک مقامی شخص محمد جمیل نے بتایاکہ فائرنگ اور گولہ باری سے جانی نقصان تو نہیںہواالبتہ زبردست خوف پیدا ہوا۔راجوری کے سندربنی میں 10بج کر 30منٹ پر شلنگ کا آغاز ہوا جو شام 5بجے تک جاری رہا۔اس دوران دونوں طرف سے مادھا دیواور مانیکا علاقوں کو نشانہ بناتے ہوئے شدید گولہ باری کی گئی ۔اسی طرح سے نوشہرہ سیکٹر میں بھی 10بج کر 30منٹ پر فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ شروع ہوا اور پاکستانی فوج نے کلال ، بابا کھوڑی ، ڈھینگ کے علاقوں کو نشانہ بنایا ۔مقامی ذرائع کے مطابق نوشہرہ میں چھوٹے ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ مارٹر شیلوں کا استعمال بھی کیاگیا اور دونوں طرف کی افواج نے ایک دوسرے پر آرٹلری شیل بھی داغے۔کلال کے لوگوں نے بتایاکہ انہوں نے آج پھر سے ایک تباہ کن دن دیکھا اور آرٹلری شیلوں کے دھماکوں کی آوازیں ابھی تک کانوں سے ٹکرارہی ہیں ۔ انہوں نے بتایاکہ یہ پورا علاقہ دھماکوں سے دہل اٹھاتھااور ایسا محسوس ہواکہ جیسے کوئی زلزلہ آگیاہو۔سرکاری ذرائع نے بتایاکہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران راجوری اور پونچھ میں تین مقامات پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے واقعات رونما ہوئے ہیں ۔ذرائع نے بتایاکہ کرشنا گھاٹی ، سندربنی اور نوشہرہ میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے تازہ واقعات رونما ہوئے ہیں جس دوران ہزاروں کی تعداد میں گولیوں کا تبادلہ ہواتاہم کسی طرح کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ۔دریں اثناء جموں میں مقیم دفاعی ترجمان لفٹنٹ کرنل دیوندر آنند نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے بتایاکہ پاکستان نے اپنی اشتعال انگیزی کو مسلسل جاری رکھاہواہے اور سندربنی ، نوشہرہ و کرشنا گھاٹی سیکٹروں میں فائرنگ کی گئی جس کے رد عمل میں بھارتی فوج نے بھی بھرپور جواب دیا۔