سرینگر//مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک سمیت دیگر مزاحمتی لیڈروں کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ عائدکرنے اور جماعت ارکان پر کریک ڈائون کے خلاف دی گئی ہڑتال کال کے پیش نظر وادی میں عام زندگی متاثر ہوئی،جبکہ پائین شہر کے حساس علاقوں میں بندشیں عائد کی گئیں۔جامع مسجد سرینگر کو دوسرے ہفتے بھی مقفل کیا گیا،جبکہ میرواعظ خانہ نظر بند رہے۔ شہر کے مائسمہ،حیدر پورہ اور لال بازار میں احتجاج کے بیچ بانہال بارہمولہ ریل سروس کو بھی معطل کیا گیا۔
ہڑتال
محمد یاسین ملک کی پی ایس اے کے تحت جیل منتقلی ،گرفتاریوں کے جاری چکر، اسیروں کی کشمیر سے باہر جیلوں میں منتقلی ، جماعت اسلامی پر پابندی،جموں کشمیر اسٹیٹ سبجیکٹ قانون کے ساتھ35 ؍اے کی آڑ میںچھیڑ چھاڑ کی کوششوں اور این آئی اے کی جانب سے کشمیریوں کے خلاف جاری چھاپہ ماریوں کے خلاف جمعہ کو مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال پر ہڑتال کی گئی۔شہر اور اسکے گردونواح میں کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں، دکانیں، تجارتی مراکزا ور دفاتر وغیرہ بند رہے ۔مسافر گاڑیوں کی آمف و رفت متاثر رہی تاہم سومو سروس اور دیگر چھوٹی گاڑیاں چلتی رہیں اور پرائیویٹ گاڑیاں بھی معمول کے مطابق نظر آئیں۔بڈگام کے بیروہ، ماگام، مازھامہ، آری پتھن،کھاگ، پوشکر ،کان صاحب،چرار شریف،چاڈورہ،باغات کنی پورہ اور دیگر علاقوں میں بھی ہڑتال رہی۔ گاندربل کے تولہ مولہ،صفا پورہ،کنگن، گگن گیر اور دیگر علاقوں میں بھی اسی طرح کی صورتحال نظر آئی۔ کنگن اور اسلے ملحقہ علاقوں کاروباری ادارے بند رہے۔ شمالی کشمیر کے تینوں اضلاع میں ہڑتال کی گئی۔بارہمولہ کے علاوہ، سوپور ،ٹنگمرگ، چندی لورہ، درورو، ریرم ،کنزر،دھوبی وان، چیچلورہ،میں بھی ہڑتال کے دوران عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔سرحدی ضلع کپوارہ کے علاوہ ہندوارہ، لنگیٹ،ترہگام،لعل پورہ ،کرالہ پورہ سمیت دیگر علاقوں میں زندگی کا کاروبار متاثر ہوا۔ بانڈی پورہ میں بھی مکمل ہڑتال کی گئی،حا جن ، سو نا و ا ر ی ، ا جس ، نائد کھے، سمبل،نسبل،شلوت،صدر کوٹ بالا، کلوسہ، وٹہ پورہ، آلوسہ، اشٹنگو، کہنو سہ سمیت دیگرعلاقوں میں دکانیں مکمل طور مقفل رہیں ۔ جنوبی کشمیر کے قصبوں اور تحصیل ہیڈکوارٹروں میں مکمل ہڑتال کی وجہ سے کاروباری اور دیگر سرگرمیاں مفلوج رہیں۔ بجبہاڑہ،آرونی،سنگم، کھنہ بل،دیلگام،مٹن،سیر ہمدان،وائلو ،ڈورو ،ویری ناگ ،قاضی گنڈ اورکوکر ناگ میں مکمل ہڑتال رہی جس دوران تمام دکانیں بند رہی جبکہ سڑکوں سے ٹریفک غائب رہا۔ پلوامہ میں مکمل ہڑتال کے بیچ دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے،جبکہ کاکہ پورہ، پانپور، نیوہ،اونتی پورہ، ترال،کھریو،لدھو اور راجپورہ سمیت دیگر علاقوں میں ہو کا عالم نظر آ رہا تھا۔ادھر شوپیان میں بھی مکمل ہڑتال رہی۔ضلع کے تمام علاقوں میں ہڑتال کے نتیجے میں عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔نامہ نگار خالد جاوید کے مطابق کولگام میں بھی مکمل ہڑتال کے دوران کھڈونی ، ہاورہ، محمد پورہ،نیلوہ،فرصل،اوکے،دمحال ہانجی پورہ ،کھڈونی،ریڈونی،پہلو،کیموہ سمیت دیگر علاقوں میں ہڑتال کی وجہ سے عام زندگی ساکت ہوکر رہ گئی۔