سرینگر// تحقیقاتی ایجنسی’’این آئی ائے‘‘ کی طرف سے میرواعظ عمر فاروق کی دلی طلبی اور جماعت اسلامی پر پابندی عائد کئے جانے کے خلاف متحدہ مجلس علماء نے 16مارچ کو مکمل ہڑتال کی کال کا اعلان کرتے ہوئے جمعہ کو احتجاج کی اپیل کی۔ مذہبی جماعتوں اور علمائے کرام کے مشترکہ پلیٹ فارم’’متحدہ مجلس علماء‘‘ نے پائین شہر کے راجوری کدل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سنیچر کووادی گیر ہڑتال کا اعلان کیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی ناصر الاسلام نے حریت (ع) چیرمین میر واعظ عمر فاروق کو تحقیقاتی ایجنسی’’این آئی ائے‘‘ کی جانب سے دہلی طلب کرنے کے علاوہ جماعت اسلامی جموں وکشمیر پر مرکزی حکومت کی جانب سے پابندی عائد کرنے جیسی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے 16مارچ 2019سنیچر وار کو کشمیر بند کی کال دی ہے۔ مفتی ناصر الاسلام نے میرواعظ کو پوچھ گچھ کیلئے دہلی طلب کئے جانے کے عمل کو ’’حد درجہ قابل مذمت، آمرانہ اور مداخلت فی الدین ‘‘کے مترادف عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرواعظ نہ صرف کشمیری عوام کے ایک مستند سیاسی لیڈر ہیں بلکہ یہاں کے عوام کے سب سے بڑے مذہبی رہنما بھی ہیں اور ان کیخلاف اس طرح کی کارروائی نہ صرف دینی معاملات میں مداخلت کے مترادف ہے بلکہ اس کارروائی سے یہاں کے لاکھوں عوام کے دینی جذبات شدید طور مجروح ہوئے ہیں۔انہوں نے جماعت اسلامی پر پابندی عائد کئے جانے اور اس جماعت کو غیر قانونی قرار دیکر بڑی تعداد میںجماعت کی صف اول کی قیادت اور دیگر جماعتوں کے عہدیداروں اور اراکین کی گرفتاری کی شدید مذمت کی۔مفتی ناصر الاسلام نے کہا’’ متحدہ مجلس علماء مسلمان اور کشمیر دشمن پالیسیوںکو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے حکومت پر زور دیتی ہے کہ وہ اس طرح کی اسلام دشمن اور عوام کُش پالیسیوں کو فوری طور ترک کرے۔‘‘ مرکز جامع مسجد سرینگرکو بار بار نشانہ بنا کر بند رکھ کر مسلمانان کشمیر کو عبادات خاص طور پر نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے کے عمل پر گہری فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مفتی ناصر الاسلام نے کہاکہ اس طرح کی کارروائی دینی امور میں مداخلت کے ساتھ ساتھ مذہبی آزادی کو سلب کرنے کے مترادف ہے جو کشمیری عوام کیلئے ہرگز قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ’’ جمعتہ المبارک15 مارچ2019 ء کو جموںوکشمیر کی تمام مساجد ،خانقاہوں ، آستانوں اور امام باڑوں میں ہمارے علماء ،خطباء اور ائمہ حضرات نہ صرف عوامی تائید کیلئے پیش کریں گے بلکہ میرواعظ کشمیر جماعت اسلامی اور جمعیت اہلحدیث کیخلاف حکومت اور اس کے ایجنسیوں کی کاروائیوں کیخلاف شدید صدائے احتجاج بلند کرکے حکومتی اقدامات کی مذمت کریں گے ۔‘‘پریس کانفرنس میں مولانا سید احمد سعید نقشبندی،مولانامسرور عباس انصاری،مولنا سبط محمد شبیر قمی،مفتی محمد یعقوب بابا المدنی اور دیگر علماء بھی موجودتھے۔