سرینگر//جموں کشمیرہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ممبران نے ریاست میں فروری2019سے نافذنئی ایکسائز پالیسی پر برہمی اور ناراضگی کااظہار کیا ہے۔ بار ایسوسی ایشن ممبران نے ریاست میں فروری 2019سے نافذ العمل نئی ایکسائز پالیسی جو2020تک جاری رہے گی اور جس کے تحت ریاست میں شراب کی نئی دکانیں مذہبی مقامات، اسکولوں، اسپتالوں اور نزدیکی شراب کی دکانوں سے کم سے کم 300میٹر کی دوری کے بجائے اب100میٹرکی دوری پر ہی کھولنے کی اجازت ہوگی،کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سپریم کورٹ ہدایات اور اس موضوع پر بنے قانون کی خلاف ورزی ہے۔بار ممبران نے کہا ریاست میں شراب کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کرنے کیلئے عدالت میں پہلے ہی ایڈوکیٹ منظوراحمدڈار کی مفادعامہ کی عرضی زیرالتواٗء ہے،لیکن جموں کشمیر جو ایک مسلم اکثریتی ریاست ہے میں حکومت نے شراب کی فروخت ،ذخیرہ کرنے اورپینے پرپابندی کے بجائے نئی ایکسائز پالیسی نافذ کی جو کشمیر کے مسلم سماج کے سماجی اور تہذیبی تانے بانے کو تباہ کرے گی ۔ممبران نے یہ بھی کہا کہ ریاست بہار،گجرات،کیرالہ،ناگالینڈ ،منی پوراور مرکزی انتظام والے علاقے لکش دیپ میں شراب کی فروخت پر مکمل پابندی عائد ہے اور یہ سبھی ریاستیں سیاحتی مقامات ہیں۔جموں کشمیرمیں شراب کی فروخت سے آمدن بڑھانے کی آڑ میںشراب کی فروخت کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے جو نہایت ہی قابل ملامت ہے۔یہ بھی کہا گیا کہ ریاست میں شراب کی خرید وفروخت،ذخیرہ کرنے اورمے نوشی پر پابندی عائد کرنے کی درخواست پہلے ہی عدالت میں زیرالتواء ہے،اس لئے نئی ایکسائزپالیسی کوبھی عدالت میں چیلینج کیا جانا چاہیے ۔
۔35اے کے دفاع کیلئے بار وکلاء کی ٹیم مقرر
سرینگر//جموں کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ میں دفعہ35Aکے دفاع کیلئے وکلاء کی ٹیم تشکیل دی ہے جو13اور14مارچ کو سپریم کورٹ میں موجود رہے گی۔ بیان کے مطابق ٹیم میں بار ایسوسی ایشن کے صدرمیاں عبدالقیوم ،نائب صدر اعجازبیدار،جنرل سیکریٹری محمداشرف بٹ،سینئروکلاء ظفراحمدشاہ، ظفراحمدقریشی، منظوراحمدڈار، رفیق احمدجو، عبدالعزیزتیلی اورمدثر یوسف شامل ہیں۔قابل ذکر ہے کہ دفعہ 35A اور 370 سے متعلق معاملات کو12 مارچ سے شروع ہونے والے ہفتے میں 14مارچ تک کازلسٹ میں دکھایا گیا ہے لیکن13مارچ کے کازلسٹ میں ان معاملات کو نہیں رکھاگیا ہے۔تاہم روزانہ کازلسٹ برائے 13اور14مارچ12اور13مارچ شام کو بالترتیب مشتہر ہوگا اسلئے ٹیم ممبران کوعدالت عظمیٰ میں موجودرہنے کی ہدایت دی گئی ۔