سرینگر // حریت(ع) نے کہا ہے کہ چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کو این آئی اے کی جانب سے 14مارچ کا سمن ،جو انہوں نے 15 مارچ کو وصول کیا اور جس کے تحت انہیں 18 مارچ کو دلی طلب کیا گیا ہے، کا جواب میرواعظ نے بذریعہ اپنے وکیل بھیجا ہے۔میرواعظ نے اپنے جواب میں اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے میں تعاون کرنے کیلئے تیار ہے تاہم انہوں نے مانگ کی ہے کہاین آئی اے اس سلسلے میں اپنا کام دلی کے بجائے سرینگر میں انجام دے کیونکہ دلی میں رہتے ہوئے ان کو درپیش خطرات جس کا ذکر ان کے وکیل کی جانب سے10 مارچ کو بھیجے گئے جواب میںکیا ہے، وہ خطرات اور خدشات بدستور قائم ہے۔میرواعظ کے وکیل نے یہ بات زور دیکر کہی کہ اس سے قبل بھی سرینگر میں این آئی اے نے کئی افراد سے سرینگر میں سوال جواب کئے ہیں اور یہی طریقہ کارمیر واعظ کے ساتھ کیوں نہیں کیا جاسکتا؟۔