سرینگر/جنوبی کشمیر کے اونتی پورہ میں منگل کو ایک مقامی نوجوان کی پولیس حراست میں ہوئی موت کیخلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین اور فورسز کے مابین جھڑپیں ہوئیں۔
عینی شاہدین کے مطابق ہزاروں لوگ اونتی پورہ میں جمع ہیں اور وہ رضوان اسد پنڈت کی میت کا انتظار کررہے ہیں۔
مظاہرین نے پولیس پر رضوان کے حراستی قتل کا الزام عاید کرتے ہوئے فورسز پر پتھرائو کیا اور فورسز نے بھی جوابی کارروائی عمل میں لائی۔
اس دوران قصبہ اور ملحقہ علاقے میں ہڑتال ہے اور حکام نے انٹر نیت سروس بند کردی ہے۔
ضلع پلوامہ کے اونتی پورہ کا رضوان گذشتہ رات کے دوران پولیس حراست میں جاں بحق ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ نوجوان کسی ملی ٹنسی کیس کے سلسلے میں پولیس حراست میں تھا جس کے دوران وہ چل بسا۔
معلوم ہوا ہے کہ28سالہ رضوان پیشے سے ایک استاد تھا اور اُسے پوچھ تاچھ کیلئے گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس نے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا '' ملی ٹنسی کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں ایک مشتبہ شخص ،رضوان پنڈت ساکنہ اونتی پورہ پولیس حراست میں تھا اوراسی دوران اس کی موت واقع ہوئی ۔اس حوالے سے 176سی آر پی سی کے تحت مجسٹرئیل انکوائری جاری ہے۔معاملے کی نسبت پولیس نے بھی اپنی اور سے تحقیقات شروع کی ہے''۔