سرینگر// سرینگر جموں شاہراہ پر بھیڑ بکریوںکی گاڑیاں درماندہ ہونے سے ڈیلروں کا امسال ابتک 14کروڑ روپے کا نقصان ہوگیا ہے۔ گوشت کا کارباور کرنے والے تاجروں نے مطالبہ کیا کہ ان گاڑیوں کو ترجیجی بنیادوں پر جانے کی اجازت دی جائے جن میں بھیڑ ہوں۔ امسال نامساعد موسمی صورتحال کے نتیجے میں غیر متوقع طور پر سرینگر جموں شاہراہ کئی کئی ہفتوں تک بندرہی،جس کے دوران ہزاروںمسافر و مال بردار گاڑیاں درماندہ ہوکر رہ گئیں۔ درماندہ گاڑیوں میں لائیو اسٹاک یا بھیڑ و بکریوں سے لدی ہوئی گاڑیاں بھی شامل تھیں،جس میں موجودہ بھیڑ بکریاں ہلاک ہوئے۔ اس تجارت سے جڑے ہوئے لوگوں کا کہنا ہے کہ شاہراہ پر سخت سردی کی وجہ سے گاڑیوں میں موجود بھیڑ بکریاں بھی دم توڑ رہے ہیں،جس کے نتیجے میں لائیو اسٹاک مالکان کو کافی نقصان ہو رہا ہے۔ ہول سیل مٹن ڈیلرس ایسو سی ایشن کے جنرل سیکریٹری معراج الدین گنائی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بدھ دن بھر بھی قریب50 گاڑیاں ،جن میں لائیو اسٹاک موجود ہے،درماندہ ہوکر رہ گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ شاہراہ پر سخت سردی ہے اور بھیڑ بکریوں کو کھانے پینے کی چیزیں بھی میسر نہیں ،جس کے نتیجے میں فی گاڑی میں روزانہ کی بنیادوں پر5سے10بھیڑ بکریاں مر جاتے ہیں۔ گنائی نے کہا کہ اس سے قبل یہ معاملہ ڈائریکٹر امور صارفین و عوامی تقسیم کاری کی نوٹس میں بھی لایا گیا۔آئی جی ٹریفک آلوک کمار نے تاہم کہا کہ دیگر گاڑیوں کے علاوہ لائیو اسٹاک گاڑیوں کو بھی چھوڑ دیا گیا۔ادھر معراج الدین گنائی نے بتایا کہ اس سے قبل میں ڈائریکٹر موصوف کی وساطت سے معاملہ صوبائی کمشنر کی نوٹس میں لایا گیا تھا،اور اس بات کی یقین دہانیاں بھی دی گئی تھیں کہ بھیڑ بکریوں سے لدی گاڑیوں کو ترجیجی بنیادوں پر چلنے کی اجازت دی جائے ۔معراج الدین گنائی نے بتایا’’ امسال شاہراہ پر گاڑیاں درماندہ ہونے سے قریب14 کروڑ روپے کے لائیو اسٹاک کا نقصان ہوگیا ہے‘‘۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یک طرفہ گاڑیوں کی نقل و حرکت کے دوران لائیو اسٹاک کی گاڑیوں کو بھی دانستہ طور پر بند رکھا جاتا ہے۔ہول سیل مٹن ڈیلرس ایسو سی ایشن کے جنرل سیکریٹری نے کہا کہ شاہراہ کھلنے کے ساتھ ہی ترجیجی بنیادوں پر بھیڑ بکریوں سے بھری ہوئی گاڑیوں کو بھی آنے کی اجازت دی جانی چاہے تاکہ انہیں مزید نقصانات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔